بلوچستان حکومت نے650 ’گھوسٹ اسکولوں‘کو فنڈزکی فراہمی روکتے ہوئے 450 مسلسل غیرحاضر اساتذہ کو برطرف کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبائی سیکریٹری برائے تعلیم عبد الشکورکاکڑ نے بتایا کہ حکام نے سیکڑوں ایسے اساتذہ کا سراغ لگایا جنھوں نے ایک دن بھی کسی اسکول میں نہیں پڑھایا لیکن وہ تنخواہ باقاعدگی سے وصول کر رہے تھے۔ زیادہ تر اسکول بھی صرف کاغذوں پر ہیں اورجو اسکول موجود ہیں وہاں استاد ہیں نہ کوئی طالبعلم۔
صوبائی وزیر تعلیم رضا محمد بڑیچ نے اعداد و شمار کی تصدیق کی اورکہاکہ مزید اسکول اور اساتذہ بھی حکومتی کریک ڈائون کی زد میں آ سکتے ہیں، گزشتہ دور میں بہت سے اساتذہ سیاسی بنیادوں پر بھرتی ہوئے جنھیں ہم برطرف کر دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ صوبے میں 12 ہزار 500 اسکول ہیںجن کا معیار بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔