عہد ساز شاعرفیض احمد فیض کی31ویں برسی آج منائی جائے گی

faizاردو کے صاحب طرز شاعر، ادیب اور معروف صحافی فیض احمد فیض کو دنیا سے گزرے 31 برس بیت گئے۔ فیض احمد فیض اردو شاعری کا ایسا بلند پایہ نام ہیں جس کی گونج دنیا کے بیشتر ممالک میں سنائی دیتی ہے اور دنیا بھر میں اردو شاعری کو پڑھنے اور سمجھنے والے فیض احمد فیض کی فنی عظمت کے قائل ہیں۔

فیض احمد فیض 13فروری1911کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اورعربی اور انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کیں جس کے بعد فیض کئی کالجز میں استاد رہے اور پاک فوج میں بھی خدمات انجام دیں۔فیض احمد فیض کو اردو اور پنجابی کے علاوہ انگریزی، عربی، فارسی اور روسی زبان پر بھی عبورحاصل تھا۔1936میں انہوں نے ترقی پسند تحریک میں شمولیت اختیار کی اور تحریک کے پہلے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔

شاعری کے ساتھ ساتھ فیض احمد فیض کئی ادبی جرائد کی ادارت کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔ فیض احمد فیض نے اپنی شاعری اور نثری تحریروں میں مظلوم انسانوں کے حق میں آواز اٹھائی اور انسان پر انسان کے جبر کو قبول کرنے سے انکار کیا جس کے نتیجے میں انہیں مخالفتوں کا سامنا بھی رہا اور قید و بند کی صعوبتیں بھی اٹھانی پڑیں۔ ان کی شاعری کے متعدد زبانوں میں ترجمے ہوئے اور کئی مشہور گلوکاروں نے ان کی غزلیں اور نظمیں گائیں۔

فیض احمد فیض کو روس کے لینن ایوارڈ سمیت متعدد عالمی اور قومی اعزازات سے نوازا گیا۔ ان کے مشہور شعری مجموعوں میں نسخہ ہائے وفا ، نقش فریادی ، دست صبا ، زنداں نامہ اور دست تہہ سنگ شامل ہیں۔1984ءمیں آج ہی کے دن ان کی زندگی کا ظاہری باب توبند ہوگیا لیکن اردو ادب عہد ساز شاعر فیض پر ہمیشہ فخر کرتا رہے گا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے