خيبر پختونخوا ميں خواتين کے قتل ،ريپ اورتشدد کے ايک سو زائد واقعات رونما ہوئے ۔۔۔ليکن ستم ظريفی يہ کہ خواتين کے تحفظ کا بل آج تک پيش نہ ہو سکا۔
خيبرپختوںخوا ميں خواتين غير محفوظ ۔۔ پانچ ماہ کے دوران پچيس خواتين غيرت کے نام پرقتل ۔۔بتيس اغوا اور پانچ جنسی زيادتی کا شکار ہوئيں۔۔۔
يہ انکشاف ہوا سرکاری ادارے کی رپورٹ ميں ۔۔۔ليکن صوبائی اسمبلی ميں زير التوء خواتين انسداد تشدد بل سرد خانے کی نذر
خيبر پختونخوا وويمن کمشن کي رپورٹ کے مطابق صوبے ميں
پانچ خواتين زنا باالجبر۔۔
11 جسمانی تشدد اور
3 فرسودہ رسم سورہ کا نشانہ بنیں
ليکن مقتدرحضرات کے بقول خواتين کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔
رپورٹ ميں زبردستی کی شاديوں سميت اغوا کے واقعات ميں اضافے کی نشاندہی بھی کی گئی