ماہرین نے ایک مطالعے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ اگر شوہر اور بیوی کے درمیان قد کا واضح فرق ہو یعنی بیوی کا قد شوہر سے پست ہو تو یہ فرق ایک اطمینان بخش ازدواجی حیات کا ضامن ہوسکتا ہے پھر یہ فرق جتنا زیادہ ہوگا شوہر اور بیوی کے درمیان تعلقات اتنے ہی خوشگوار ہوں گے۔
اس ضمن میں کونکک یونیورسٹی جنوبی کوریا کے سائنسدان کا کہنا ہے کہ ارتقائی لحاظ سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ خواتین طویل قد والے مردوں کو پسند کرتی ہیں لیکن شادی کے بعد اس کے اثرات پر تحقیق پہلی مرتبہ کی گئی ہے۔ سائنسدان کے مطابق میاں بیوی کے قد میں جتنا فرق ہوگا شادی اتنی ہی کامیاب ہوگی اور خاتون اتنی ہی خوش ہوں گی، پھر وقت کے ساتھ ساتھ اس کے اثرات کم ہوجاتے ہیں لیکن اس سے یہ ضرور ثابت ہوا کہ شوہر کا طویل قد بیوی کی خوشی کی وجہ ہوسکتا ہے۔
اس مطالعے میں کے لیے ماہرین نے 7 ہزار سے زائد شادی شدہ خواتین کی زندگی کا جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ خوش رہنے والی خواتین میں ان کے شوہروں کے قد کو مرکزی حیثیت حاصل ہے جو بالکل پسندیدہ کھانے جیسا عمل ہے جیسے اکثریت دال اور سبزی کے مقابلے میں بریانی بریانی پسند کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق مرد کا قد خاتون کی تولیدی صحت پر بھی اثرانداز ہوتا ہے اسی طرح شادی شدہ خواتین اپنے طویل قامت شوہر کو حفاظت اور قوت کا مرکز سمجھتی ہیں جب کہ معاشرتی لحاظ سے بھی دراز قد مرد خواتین کی اولین ترجیح ہوتے ہیں