وفاقی حکومت نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کر دی ہے۔ مفتی منیب الرحمان کو فارغ کر کے حکومت نے بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد کو چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مقرر کردیا ۔
رویت ہلال کمیٹی کی چیرمین شپ ہر دوسال بعد تبدیل ہو گی جس میں ہرصوبے اور ہر مسلک کو چیرمین شپ دی جائے گی ۔ تئیس سال بعد بریلوی مسلک سے رویت ہلال کمیٹی کی چیرمین شپ دیوبندی مسلک اور کےپی کےسے پنجاب کے سپرد کی گئی ہے ۔
وفاقی وزرات مذہبی امور کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی چیئرمین سمیت 19 ارکان پر مشتمل ہو گی جبکہ مولانا عبدالخبیر آزاد کو چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مقرر کیا گیا ہے۔
کمیٹی میں ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، علامہ محمد حسین اکبر، مولانا فضل الرحیم، ڈاکٹر یاسین ظفر، مفتی محمد اقبال چشتی اور ڈاکٹر مفتی علی اصغر شامل ہوں گے۔
مفتی فیصل احمد، سید علی قرار نقوی اور مفتی یوسف کشمیری کو مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حافظ عبدالغفور، مفتی فضل جمیل رضوی، قاری میر اللہ، صاحبزادہ حبیب اللہ چشتی اور مفتی ضمیر ساجد بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی میں سپارکو، محکمہ موسمیات کے نمائندے بھی شامل ہوں گے جبکہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت مذہبی امور کے نمائندے بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان تھے اور وہ 1997 میں لال مسجد کے خطیب مولانا عبد اللہ کے قتل کے بعد چئیر مین بنے تھے، تاہم آج کمیٹی کی تشکیل نو میں ان سمیت متعدد ارکان کو نکال دیا گیا ہے۔