دہشتگردی کے واقعات کادوسالہ تقابلی جائزہ

2019ءکی نسبت 2020ءمیں دہشتگردی کے واقعات میں11فیصدکمی واقع ہوئی ہے لیکن قبائلی اضلاع میں دہشتگردی کے باعث اموات میں 63فیصداضافہ ہواہے ،اسی طرح 2019ءکی نسبت 2020ءمیں دہشتگردوں کی اموات میں30فیصداضافہ ہواجبکہ سویلین میں27فیصد اور سکیورٹی اہلکاروں کی اموات میں18فیصدکمی واقع ہوئی ہے۔سنٹرل فارریسرچ اینڈسکیورٹی سٹیڈی کے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 2019ءمیں دہشتگردی کی کارروائیوں میں 679افرادجاں بحق ہوئے تھے، 2020ءمیں 11فیصدکمی کےساتھ600افرادمارے گئے ہیں، خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کی کارروائیاں دو سالوں کے دوران 17.6فیصدکم ہوئی ہیں 2019ءمیں148جب کہ2020ءمیں122افراددہشتگردی کی کارروائیوں کے نذرہوئے، لیکن قبائلی علاقوں میں 63.2فیصداضافے کے ساتھ 2019ءکے117افرادکے مقابلے میں 2020ءمیں191افراد مارے گئے ۔

[pullquote]دہشتگردی کے واقعات کادوسالہ تقابلی جائزہ۔[/pullquote]

سی آرایس ایس کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقہ جات میں دہشتگردی کے باعث جتنے افرادمارے گئے ہیں، وہ ملک کی مجموعی دہشتگردی کے واقعات کے پچاس فیصدزائد تھے لیکن بلوچستان میں 2019ءکے 226واقعات کے مقابلے میں2020ءمیں138واقعات رونماہوئے ،بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں38فیصد ،سندھ میں چھ فیصد،پنجاب میں51فیصد کمی واقع ہوئی ہے، لیکن اسلام آباد میں دہشتگردی کے واقعات میں42فیصداضافہ ہوا ہے، رواں سال دہشتگردی کے باعث سب سے زیادہ واقعات قبائلی علاقوں میں رونماہوئے ہیں ،جب کہ سب سے کم آزادکشمیرمیں ہوئے ہیں، سی آرایس ایس کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ سکیورٹی فورسز کے 101آپریشنزملک بھرمیں کئے گئے۔

جس میں 228قانون شکن مارے گئے، لیکن دہشتگردی کے 260واقعات میں 372افراد ہلاک ہوئے مجموعی طور پر پورے سال دہشتگردی کے واقعات میں518افرادزخمی بھی ہوئے، 2020ءمیں اکتوبرکے مہینے میں دہشتگردی کے سب سے زیادہ 86واقعات رپورٹ ہوئے ،سنٹرل فارریسرچ اینڈسکیورٹی سٹڈی کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ 2019ءکے 332عام شہریوں کے مقابلے میں2020ءمیں242عام شہری مارے گئے، اسی طرح عام شہریوں کی اموات میں27.1فیصدکمی واقع ہوئی ہے، سکیورٹی فورسزکے اہلکار اوردیگرسرکاری حکام کی دہشتگردی کے واقعات میں اموات میں بھی18.1فیصدکمی واقع ہوئی ہے ،193افراد2019اور158سرکاری حکام2020ءمیں دہشتگردی کی بھینٹ چڑہے، لیکن2020ءمیں سکیورٹی فورسزکے آپریشنزمیں 30فیصدزیادہ یعنی154کے مقابلے میں200عسکریت پسند مارے گئے ۔

[pullquote]کالعدم تنظیموں کے کتنے افرادکےخلاف کارروائی کی گئی ۔۔؟[/pullquote]

2020ءمیں سب سے زیادہ26دہشتگرد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے گرفتارہوئے کالعدم تنظیموں میں بی ایل ایل اے کے9، ایس آراے کے 8، براس کے چھ،افغان تنظیموں القاعدہ،داعش،لشکرجھنگوی اوربھارتی ایجنسی راکے تربیتی یافتہ پانچ پانچ دہشتگردگرفتارکئے گئے، سکیورٹی فورسزنے مختلف آپریشن کے دوران القاعدہ ہنداور لشکراسلامی کے چارچاردہشتگردگرفتارکئے اسی طرح2020ءمیں مقامی عسکریت پسند تین اورافغان طالبان کا ایک دہشتگرد گرفتار کیاگیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے