بلغاریہ کی نابینا خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ 2010 میں عرب ممالک میں سیاسی بھونچال (عرب اسپرنگ)بپا ہوگا اور سال 2016 میں یورپ پر مسلمانوں کی یلغار شروع ہوگی یہاں تک کہ 2043 میں روم کے قلب میں ’’اسلامی خلافت‘‘ قائم ہوجائے گی۔
بلغاریہ کی بابا وینجا نامی یہ خاتون 85 سال کی عمر میں 1996 میں وفات پاچکی ہیں لیکن انہوں نے اپنی زندگی میں سیکڑوں پیش گوئیاں کی تھیں جن میں سے کئی درست ثابت ہوئی ہیں جن میں 2004 کا سونامی اور 11 ستمبر کو نیویارک ٹریڈ سینٹر پر حملے کی پیش گوئیاں سرِفہرست ہیں۔ نائن الیون کے متعلق انہوں نے 1989 میں کہا تھا کہ امریکی عمارتوں پر فولاد کے دو پرندے ٹکرائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ شام کا تنازعہ پوری دنیا پر بہت گہرے اثرات ڈالے گا جب کہ اس کے علاوہ 1950 کے عشرے میں بابا وینجا نے کہا تھا کہ موسم بدلے گا اور برف کے بڑے ذخائر پگھل جائیں گے۔
بابا وینجیلیا 3 اکتوبر 1911 میں پیدا ہوئی تھیں اور وہ آخر دم تک بلغاریہ کے ایک گاؤں میں مقیم رہیں ۔ بلغاریہ میں بابا معمر خاتون کو کہتے ہیں جب کہ وینجا ان کا نام ہے۔ انہوں نے کئی سال قبل کہا تھا کہ 2016 میں یورپ میں بہت تبدیلیاں پیدا ہوں گی اور وہاں مسائل پیدا ہوں گے۔ وینجا نے تابکاری کی پیش گوئی کی تھی جو فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کی تباہی کی صورت میں پوری ہوئی ہے۔ بابا وینجا نے گلوبل وارمنگ، نائن الیون سانحے، داعش کی موجودگی اور ایبولہ وائرس کی پیش گوئی کی تھی۔
بابا وینجا کی بعض پیش گوئیاں:
بابا وینجا نے بعض ایسی پیش گوئیاں بھی کی ہیں جو درست ثابت نہیں ہوئیں اور ان میں عجیب و غریب باتیں بھی شامل ہیں جنہیں آج تک سمجھا نہیں جاسکا۔ انہوں نے 2010 میں تیسری عالمی جنگ اور 2014 میں مسلمانوں کی جانب حملے کی پیش گوئی کی تھی جو درست ثابت نہ ہوئی۔ وینجا کے مطابق 2018 میں چین طاقتورترین ملک بن جائے گا۔ 2023 میں زمین کا مدار ٹیڑھا ہوجائے گا، 2028 میں توانائی کا ایک زبردست ذریعہ دریافت ہوگا، جب کہ 2033 میں قطبین کی برف پگھلنے سے سمندروں کی سطح بلند ہوجائے گی اور2046 میں جسم کا کوئی بھی حصہ بنانا ممکن ہوگا۔ وینجا کی پیش گوئی کے مطابق 2066 میں امریکا مسلمانوں پر حملہ کرے گا اور ایک نیا ہتھیار استعمال کرے گا، 2088 میں فوری طور پر بوڑھا کرنے والی بیماری پیدا ہوگی اور 9 سال بعد اس کا علاج سامنے آئے گا۔ جب کہ اسی دورمیں فطرت ( نیچر) دوبارہ وجود میں آئے گی اور اس کے بعد آدھے انسان اور نصف جانور کا ظہور ہوگا۔
بابا وینجا کو وہاں کے عوام ایک روحانی شخصیت سمجھتے تھے اور ان کی زندگی میں روزانہ لوگ ان کے گھر میں جمع ہوتے تھے، لوگ ان سے بیماریوں کے علاج، مرنے والوں کی روحوں سے رابطے اور اپنے مسائل حلل کرنےکے لیے رابطہ کرتے رہے اور انہوں نے اپنے آخری وقت میں کہا تھا کہ یورپ میں اسلامی خلافت کے بعد کئی مسائل حل ہوجائیں گے۔ بابا وینجا پر کئی کتابیں لکھی گئی ہیں اور دستاویزی فلمیں بن چکی ہیں۔