پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں بظاہر لگ رہا ہے کہ ’ادارے نیوٹرل کردار ادا کررہے ہیں‘۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تعداد میں کمی کے باوجود حکومت کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں اور سب سے کہہ رہے ہیں ’گرتی دیوار کو ایک دھکا اور دو‘۔
سینیٹ انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بظاہر لگ رہا ہے کہ ’ادارے نیوٹرل کردار ادا کررہے ہیں‘ جبکہ اداروں کے نیوٹرل کردار کو ویلکم کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کو کوئی غیر جمہوری مدد نہیں ملے گی۔
بلاول کا کہنا تھاکہ شارٹ ٹرم ہدف حکومت کا خاتمہ اور لانگ ٹرم ہدف جمہوریت کی بالادستی ہے۔
حکومت سے بات چیت کا اشارہ دیتے ہوئے پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد انتخابی اصلاحات پر بات کی جاسکتی ہے۔
ضمنی انتخابات کے حوالے انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے ایک فیصلہ کیا تھا کہ ہم مل کر تمام ضمنی اور سینیٹ انتخابات لڑیں گے، جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم نے حکومت کو ملک کے ہر کونے میں ہونے والے انتخابات عبرتناک شکست دی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام ہمارے ساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں، جمہوری حکومت عوام کی امیدوں کے حساب سے ان کے مسائل کا حل نکالتی ہے اور بجائے کسی سے ڈکٹیشن لینے کے عوام کی خواہشات کے مطابق چلتی ہے۔
بلاول کا کہنا تھاکہ جب عوام کی طاقت سے الیکشن لڑا جاتا ہے تو ہار صرف کٹھ پتلیوں کی ہوتی ہے۔