[pullquote]میانمار کی سکیورٹی فورسز مظاہرین کے خلاف ’قابل مذمت کریک ڈاؤن‘ بند کریں، اقوام متحدہ[/pullquote]
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق سربراہ نے میانمار کی سکیورٹی فورسز سے کہا ہے کہ وہ ’پر امن مظاہرین کے خلاف قابل مذمت کریک ڈاؤن‘ کا سلسلہ بند کریں۔ مشیل باشیلیٹ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ حالیہ مظاہروں کے دوران 1700 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 29 صحافی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے میانمار کی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر گرفتار شدہ تمام افراد کو رہا کیا جائے۔ میانمار میں فوجی جنتا کے خلاف گزشتہ ایک ماہ سے جاری مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کی طرف سے 54 افراد مارے جا چکے ہیں۔
[pullquote]سعودی تیل کی تنصیب پر ایک میزائل حملہ کیا ہے، حوثی باغی[/pullquote]
یمنی حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی طرف سے داغے گئے ایک میزائل نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں تیل کی ایک تنصیب کو نشانہ بنایا ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کی طرف سے فوری طور پر اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ حوثی باغیوں کے ملٹری ترجمان کی طرف سے ایک ٹوئیٹر پیغام میں بتایا گیا کہ ان کے نئے قدس دو میزائل نے جدہ میں موجود تیل کی ایک تنصیب کو نشانہ بنایا ہے۔ دوسری طرف سعودی سربراہی میں قائم فوجی اتحاد نے کہا ہے کہ اس نے جزان شہر کی طرف داغے گئے حوثی باغیوں کے میزائل کو فضا میں تباہ کر دیا ہے۔
[pullquote]افغانستان میں سات ہزارہ ورکرز کو قتل کر دیا گیا[/pullquote]
افغان صوبہ ننگر ہار میں گزشتہ شب ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے سات مزدوروں کو قتل کر دیا گیا۔ ننگرہار کی صوبائی کونسل کے رکن اجمل عمر کے مطابق یہ واقعہ جلال آباد شہر سے 20 کلومیٹر دور پاکستان کی سرحد کے قریب پیش آیا۔ ننگرہار پولیس کے سربراہ کے مطابق اس معاملے کی تفتیش کے دوران چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
[pullquote]جرمنی میں کورونا پابندیاں بتدریج ختم کرنے پر اتفاق[/pullquote]
جرمنی کی وفاقی اور ریاستی حکومتوں نے ملک میں نافذ کورونا لاک ڈاؤن سے مرحلہ وار باہر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر آٹھ مارچ سے پرائیویٹ رابطوں میں نرمی کر دی جائے گی اور دو خاندان کسی ایک گھر میں آپس میں اکٹھے ہو سکیں گے۔ ہیئر ڈریسرز اور اسکولوں کے بعد کتابوں اور پھولوں کی دکانیں وغیرہ کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی۔ تاہم اگر لاک ڈاؤن میں نرمی کے سبب کسی بھی علاقے میں کورونا انفیکشنز کی تعداد بڑھتی ہے تو یہ نرمی فوری طور سے ختم کر دی جائے گی۔
[pullquote]میانمار کی پولیس کی طرف سے مظاہرین کے خلاف پھر فائرنگ[/pullquote]
میانمار کی پولیس نے آج جمعرات کے روز بھی احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا ہے۔ فوجی جنتا کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں مظاہرے کرنے والے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل برسانے اور فائرنگ کرنے کی اطلاعات ہیں۔ گزشتہ روز میانمار کے مختلف شہروں میں مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں 38 مظاہرین مارے گئے تھے۔ یکم فروری کو فوج کی طرف سے اقتدار پر قبضے کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں یہ خونریز ترین دن تھا۔ مظاہرین نے تاہم فوجی جنتا کے سامنے سرنگوں ہونے سے انکار کرتے ہوئے مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
[pullquote]کورونا پابندیاں میں نرمی ’نیندرتھال سوچ‘ کی عکاسی ہے، جو بائیڈن[/pullquote]
امریکی صدر جو بائیڈن نے ملک کی بعض ریاستوں کی طرف سے کورونا سے متعلق پابندیوں میں نرمی کے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ایسا فیصلہ کرنے والے ریاستی گورنر ’نیندرتھال سوچ‘ یعنی قدیم انسان کی سوچ کے حامل ہیں۔ بائیڈن کے مطابق سائنس کی طرف سے تجویز کردہ حفاظتی اقدامات کی پیروی کرنا انتہائی اہم ہے۔ امریکی ریاستوں ٹیکساس اور میسیسیپی کے ریپبلیکن گورنرز نے کہا ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں ماسک کی پابندی کے علاوہ ریستورانوں اور فرموں میں ایک وقت میں افراد کی تعداد محدود رکھنے جیسے ضوابط کو ختم کر رہے ہیں۔ کئی دیگر ریاستوں نے بھی کورونا پابندیوں میں نرمی کا عندیہ دیا ہے۔
[pullquote]سویڈن میں کلہاڑی حملے کی ممکنہ طور پر ’دہشت گردانہ جرم‘ کے طور پر تفتیش[/pullquote]
سویڈن میں گزشتہ روز کلہاڑی سے کئی افراد پر حملہ کرنے والے ایک نوجوان کو پولیس نے گولی مارنے کے بعد گرفتار کر لیا۔ سویڈن حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوبی شہر ویٹ لینڈا میں کلہاڑی سے کیے گئے اس حملے کی ممکنہ ’دہشت گردی کے جرم‘ کے طور پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ حملے میں کم از کم آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔ حکام کے مطابق اس معاملے میں ایک شخص زیرحراست ہے اور ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ اس حملے کے پیچھے کون سے محرکات کارفرما تھے۔
[pullquote]جمال خاشقجی کے قتل کے مقدمے کی کارروائی استنبول میں بحال[/pullquote]
استنبول کی ایک عدالت نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے مقدمے کی سماعت دوبارہ شروع کر دی ہے۔ خاشقجی کو دو اکتوبر 2018ء کو استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں 26 سعودی اہلکاروں کو فریق بنایا گیا ہے اور ان کی غیر موجودگی میں یہ کارروائی ہو رہی ہے۔ سعودی عرب نے ان افراد کو ترک حکومت کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی انٹیلیجنس کی طرف سے گزشتہ ہفتے سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی مرضی شامل تھی۔