جمعرات : 25 مارچ 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]روہنگیا مہاجر کیمپ کی تعمیر نو، اقوام متحدہ کا 14 ملین ڈالر امداد کا اعلان[/pullquote]

اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش میں آتشزدگی کے حالیہ واقعے میں اپنی جھونپڑیوں سے محروم ہو جانے والے ہزاروں مہاجرین کی رہائش گاہوں کی تعمیر نو کے لیے 14 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے مزید کہا ہے کہ اس امدادی رقم سے اس علاقے کے رہائشیوں کو پینے کا صاف پانی، غذا، ذہنی اور نفسیاتی صحت کے لیے ضروری سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ دو روز قبل بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد ہلاک جبکہ 560 زخمی ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سے تا حال 400 افراد لاپتہ ہیں۔ 45 ہزار سے زیادہ پناہ گزین اپنی رہائش سے محروم ہو چکے ہیں۔

[pullquote]جرمن وزیر خارجہ لیبیا کے دورے پر[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس اپنے فرانسیسی اور اطالوی ہم منصبوں کے ساتھ لیبیا کے دورے پر طرابلس پہنچ چکے ہیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد لیبیا کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لینا اور مقامی قیادت سے بات چیت کرنا ہے۔ ماس نے اس موقع پر کہا کہ وہ استحکام اور امن کے راستے کے اگلے اقدامات کے طور پر لیبیا کی نئی حکومت کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے لیبیا میں ہونے والی پیش رفت کو گزشتہ سال کی خارجہ پالیسی میں مثبت تبدیلی قرار دیا۔ لیبیا میں ایک سال پہلے تک خانہ جنگ جاری تھی۔ وزیراعظم عبد الحمید دبیبہ کی عبوری حکومت دسمبر کے لیے نئے انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔

[pullquote]جنوبی سوڈان کو ویکسین کی پہلی کھیپ کی فراہمی[/pullquote]

جنوبی سوڈان نے جمعرات 25 مارچ کو کورونا انفیکشن کے خلاف ویکسین کی پہلی کھیپ وصول کی۔ متوسط اور کم آمدنی والے ممالک کو ویکسین فراہم کرنے کے لیے قائم کیے گئے گلوبل انیشی ایٹیو کے تحت جنوبی سوڈان کو پہلی کھیپ کے طور پر ایک لاکھ بتیس ہزار ایسٹرا زینیکا ویکیسین خوراکیں فراہم کی گئی ہیں۔ جنوبی سوڈان کی وزارت صحت کے مطابق یہ ملک رواں برس کی پہلی ششماہی میں کورونا ویکسین کی قریب آٹھ لاکھ خوراکوں کی فراہمی کی امید کر رہا ہے۔ جنوبی سوڈان میں ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز تاہم آئندہ ہفتے سے کیا جائے گا۔

[pullquote]اسرائیلی انتخابات میں اسلام پسند پارٹی ’کنگ میکر‘[/pullquote]

اسرائیل میں منگل کے روز ہونے والے انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان ابھی باقی ہے تاہم 120 رکنی پارلیمان میں عرب اسلام پسند ’رعام پارٹی‘ کو پانچ سیٹیں ملنے کی توقع ہے اور اس طرح وہ کنگ میکر کی پوزیشن میں آ گئی ہے۔ حکومت سازی کے لیے یہ مسلم پارٹی کلیدی کردار ادا کرے گی۔ وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی قیادت والے حکومتی اتحاد کو 52 نشستوں پر کامیابی ملی ہے جب کہ ان کی حریف اتحاد نے 56 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ رعام پارٹی کے قائد منصور عباس نے ماضی میں دیگر عرب جماعتوں کے موقف کے برعکس اسرائیلی حکومت میں شمولیت کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا۔ منصور عباس نے اسرائیلی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کیمپ یا ان کے حریف سے ملنے کے لیے تیار ہیں۔

[pullquote]شمالی کوریا کا بیلیسٹک میزائلوں کا تجربہ[/pullquote]

شمالی کوریا نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار بیلیسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔ جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق دو قریبی فاصلے تک مار کرنے والے یہ میزائل کھلے سمندر کی طرف فائر کیے گئے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق شمالی کوریا پر جوہری ہتھیاروں کے پروگرام اور بیلیسٹک میزائلوں کے تجربے پر ممانعت ہے کیونکہ اس کے کچھ ڈیزائن ایسے ہیں، جو جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

[pullquote]امریکا اور یورپی یونین چین اور روس کے ساتھ مزید تعاون کے خواہاں[/pullquote]

امریکا اور یورپی یونین کے مطابق انہوں نے چین اور روس کے ساتھ دو طرفہ مکالمت بڑھانے کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا ہے۔ یہ مشترکہ بیان برسلز میں امریکی وزیر خارجہ اینتھونی بلنکن اور یورپی خارجہ امور و سلامتی کے اعلی نمائندے جوزپ بورریل کے مابین ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ بیان کے مطابق چین کے ساتھ تعلقات کثیر الجہتی ہیں، جو’تعاون، مسابقت اور ایک منظم رقابت جیسے عناصر پر مشتمل ہیں۔‘ امریکا اور پورپی یونین نے جارجیا اور یوکرائن کے حوالے سے روسی پالیسیوں کا مل کر مقابلہ کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

[pullquote]جرمنی، کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ[/pullquote]

جرمن طبی حکام نے ایک دن کے اندر 22 ہزار چھ سو ستاون نئے کورونا کیسز کی اطلاع دی ہے۔ متعدی امراض کی تحقیق کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ ’آر کے آئی‘ کے مطابق 24 گھنٹوں کے اندر مزید 228 نئی اموات کا اندراج بھی کیا گیا ہے۔’آر کے آئی‘ کے صدر لوتھار ویلر نے بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کے لیے سخت لاک ڈاؤن کی درخواست کی ہے۔ اس کے برعکس میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر کلائوس رائن ہارڈ نے کہا ہے کہ ایک ماہ تک جاری رہنے والے مستقل لاک ڈاون سے جرمن شہری تنگ آ چُکے ہیں اور کورونا کی تیسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ واحد حل نہیں ہونا چاہیے۔

[pullquote]امریکی ریاست ورجینیا میں سزائے موت کا خاتمہ[/pullquote]

امریکی ریاست ورجینیا میں اب سزائے موت پر عملدرآمد نہیں کیا جائے گا۔ ڈیموکریٹک گورنر رالف نورتھم نے اس قانون میں ترمیم پر دستخط کر دیے ہیں، جو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے فروری میں منظور کیا تھا۔ سزائے موت کے انفارمیشن سینٹر کے مطابق سن 1976 سے ریاست ورجینیا میں 113 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد ہو چُکا ہے۔ امریکا میں 50 میں سے 22 ریاستیں اب تک سزائے موت ختم کر دینے کا اعلان کر چکی ہیں۔ اس سلسلے میں مجموعی طور پر ورجینیا سزائے موت ختم کرنے والی 23 ویں اور ​​پہلی جنوبی امریکی ریاست ہے۔ 2020 ء میں امریکا میں 17 افراد کو موت کی سزا دی گئی تھی۔

[pullquote]کورونا ویکسین تنازعہ، یورپی یونین اور برطانیہ کی مفاہمت کی کوشش[/pullquote]

کورونا ویکسین کی فراہمی کے تنازعے میں یورپی یونین کے برآمدی اصولوں کو سخت کرنے کے بعد یورپی یونین اور برطانیہ کسی مفاہمت تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک مشترکہ اعلامیے میں فریقین نے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ یورپی کمیشن نے اس صورت میں برآمدی پابندی ہٹانے کا عندیہ دیا ہے۔ اس تنازعے کی وجہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی ترسیل میں موجود درآمدی و برآمدی رکاوٹیں ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اس سلسلے میں ’زبردست ناکہ بندی ‘کے منفی اثرات سے متنبہ کیا ہے۔

[pullquote]میرکل نے حزب اختلاف کی طرف سے ’اعتماد کا ووٹ‘ حاصل کرنے کا مطالبہ مسترد کر دیا[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پارلیمان میں حزب اختلاف کی طرف سے کیے جانے والے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ کورونا لاک ڈاؤن سے متعلق اپنے ایک بیان پر پیدا ہونے والی غلط فہمی کے تناظر میں ’اعتماد کا ووٹ‘ حاصل کریں۔ چانسلر میرکل نے ’اے آر ڈی‘ ٹیلی ویژن پر خصوصی نشریات میں اس بارے میں کہا کہ وہ اپنے بیان پر لوگوں سے معافی مانگ چُکی ہیں اور اب ’اعتماد کے ووٹ‘ کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا۔ میرکل نے کہا کہ انہیں پوری وفاقی حکومت اور پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ گزشتہ روز زبردست تنقید کے بعد چانسلر میرکل نے ایسٹر کے تہوار کے دنوں میں سخت تر لاک ڈاؤن کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ یہ سخت تر لاک ڈاؤن یکم اپریل سے لے کر پانچ اپریل تک نافذ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو نیوز[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے