اتوار : 28 مارچ 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]انڈونیشیا میں کیتھولک چرچ میں مشتبہ خود کش حملہ، دونوں حملہ آور مارے گئے[/pullquote]

انڈونیشیا میں کیتھولک مسیحیوں کے ایک چرچ پر کیے گئے مشتبہ خود کش بم حملے میں آج اتوار کے روز دونوں حملہ آور ہلاک اور کم از کم چودہ دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ حکام نے بتایا کہ یہ حملہ شہر ماکسّار کے ایک کلیسا کے اندر اس وقت کیا گیا، جب وہاں مسیحی تہوار ایسٹر کے ہفتے کے پہلے دن عبادت کی جا رہی تھی۔ حکام کے مطابق مشتبہ خود کش حملہ آور دو تھے جو دونوں ہی اس بم دھماکے میں مارے گئے۔ ماکسّار کا شہر جزیرے سولاویسی پر واقع ہے اور دونوں عسکریت پسندوں میں سے کم از کم ایک حملہ آور بم دھماکا کرنے میں کامیاب رہا تھا۔

[pullquote]اسپین میں پانچ ہزار شرکاء کے ساتھ میوزک ٹیسٹ کنسرٹ کا انعقاد[/pullquote]

اسپین میں کل ہفتے کی شام کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران پہلی مرتبہ ایک میوزک کنسرٹ کا اہتمام کیا گیا، جس میں حکومت کی اجازت اور تعاون سے پانچ ہزار شرکاء نے حصہ لیا۔ بارسلونا میں اتنے بڑے پیمانے پر اس کنسرٹ کے انعقاد کا مقصد یہ پتا چلانا تھا کہ آیا کووڈ انیس کے خلاف حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے محفوظ انداز میں بڑی عوامی تقریبات منعقد کی جا سکتی ہیں۔ اس کنسرٹ میں شرکت سے پہلے تمام شائقین نے تین بڑے ٹیسٹنگ مراکز میں اپنے فوری کورونا ٹیسٹ کروائے۔ اس تقریب میں شرکت کی اجازت صرف ان شہریوں کو دی گئی، جن کے ٹیسٹوں کے نتائج منفی تھے۔

[pullquote]درجن ممالک کی طرف سے میانمار میں فوجی تشدد اور شہری ہلاکتوں کی مذمت[/pullquote]

دنیا کے بارہ اہم ممالک کے فوجی سربراہان نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں میانمار میں اقتدار پر قابض فوج کی طرف سے طاقت کے پرتشدد استعمال اور سینکڑوں شہری ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی ان عسکری رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ میانمار کی فوج کو پیشہ وارانہ فوج کے بین الاقوامی معیارات کا احترام کرنا چاہیے۔ اس بارے میں جاری کیے گئے ایک اعلامیے پر امریکی فوج کے چیف آف سٹاف مارک مِلی اور کئی دیگر ممالک کی مسلح افواج کے سربراہ‍ان نے دستخط کیے۔ ان ممالک میں آسٹریلیا، کینیڈا، جرمنی، یونان، اٹلی، جاپان، ڈنمارک، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور برطانیہ شامل ہیں۔

[pullquote]ریکارڈ نئی انفیکشنز کے بعد بھارتی ریاست مہاراشٹر میں رات کے کرفیو کا نفاذ[/pullquote]

مغربی بھارتی ریاست مہاراشٹر میں کورونا وائرس کی نئی انفیکشنز کی ریکارڈ تعداد کے پیش نظر حکام نے آج اتوار سے رات کے کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت کا تجاری مرکز اور بہت زیادہ آبادی والا شہر ممبئی اسی ریاست کا دارالحکومت ہے۔ ممبئی میں گزشتہ روز کورونا وائرس کی سوا چھ ہزار کے قریب نئی انفیکشنز کی تصدیق ہو گئی تھی، جو کسی ایک دن میں گزشتہ مارچ سے لے کر اب تک کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔ مجموعی طور پر بھارت میں گزشتہ روز مزید تقریباﹰ تریسٹھ ہزار افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہو ئی۔ اس جنوبی ایشیائی ملک میں کل ہفتے کے روز کووڈ انیس کے مزید تین سو بارہ مریض انتقال کر گئے تھے۔

[pullquote]دنیا کے کئی ممالک میں تحفظ ماحول کے لیے ’ارتھ آور‘ منایا گیا[/pullquote]

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث عائد پابندیوں کے باوجود دنیا کے بہت سے ممالک میں کروڑوں انسانوں نے ’ارتھ آور‘ منایا۔ اس سے مراد ایک گھنٹے کا وہ وقفہ تھا، جس دوران تحفظ ماحول کی اشد ضرورت کی علامت کے طور پر مختلف معاشروں میں مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی رات ساڑھے آٹھ بجے کچھ دیر کے لیے تمام عمارات کی لائٹیں بجھا دی گئیں۔ ’زمین کے لیے ایک گھنٹہ‘ کے نام سے اس تحریک کا آغاز تحفظ فطرت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف نے دو ہزار سات میں کیا تھا۔ گزشتہ رات سالانہ بنیادوں پر ’ارتھ آور‘ پندرہویں مرتبہ منایا گیا۔

[pullquote]کووڈ انیس کے جرمنی میں مریضوں میں شرح اموات میں واضح کمی، نئی تحقیق[/pullquote]

جرمنی میں ایک نئے مطالعاتی جائزے سے پتا چلا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووڈ انیس کے مریضوں میں شرح اموات میں گزشتہ برس کے دوران ہی واضح کمی ہوئی۔ یہ ریسرچ ایرلانگن یونیورسٹی کے ماہرین نے مکمل کی، جس دوران ملک کے چودہ یونیورسٹی ہسپتالوں میں مریضوں سے متعلق اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔ پتا چلا کہ گ‍زشتہ برس جنوری سے اپریل کے شروع تک کووڈ انیس کے مریضوں میں ہلاکتوں کی شرح بیس اعشاریہ سات فیصد رہی تھی جو مئی سے ستمبر تک کم ہو کر بارہ اعشاریہ سات فیصد رہ گئی تھی۔ پچھلے سال جنوری سے ستمبر تک مجموعی طور پر ان جرمن ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں میں سے تقریباﹰ انیس فیصد انتقال کر گئے تھے۔

[pullquote]ماحولیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کے لیے سعودی عرب کا طویل المدتی منصوبہ متعارف[/pullquote]

خلیج کی عرب بادشاہت سعودی عرب نے اپنے ہاں ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک جامع قومی منصوبے کی کئی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ اس منصوبے کے تحت قومی سطح پر زہریلی کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی لائی جائے گی اور آئندہ عشروں کے دوران ملک میں دس بلین نئے درخت لگائے جائیں گے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بتایا کہ اس طویل المدتی ماحولیاتی پروگرام کے تحت اوپیک کا یہ بڑا رکن ملک سن دو ہزار تیس تک اپنے ہاں توانائی کی مجموعی پیداوار کا نصف حصہ قابل تجدید ذرائع سے حاصل کرے گا۔ ریاض حکومت خطے کی دیگر ریاستوں کے ساتھ مل کر ’مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹیو‘ پر بھی کام کرنا چاہتی ہے۔

[pullquote]مغربی یورپ میں موسم گرما کے معیاری وقت کا آغاز[/pullquote]

جرمنی سمیت مغربی یورپ کےکئی ممالک میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب موسم گرما کے معیاری وقت کا آغاز ہو گیا۔ اس موقع پر رات دو بجے تمام گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں۔ موسم گرما کا یہ معیاری وقت ہر سال کی طرح اکتوبر کے آخری اتوار تک مؤثر رہے گا، جس کے بعد موسم سرما کے معیاری وقت کے آغاز پر تمام گھڑیاں دوبارہ ایک گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گی۔ یورپی یونین میں اس بارے میں کئی برسوں سے بحث جاری ہے کہ ہر سال دو مرتبہ معیاری وقت کی تبدیلی کا موجودہ نظام ختم کر دیا جائے۔ تاہم اس حوالے سے یونین کے رکن ممالک میں ابھی تک کوئی حتمی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

[pullquote]برلن حکومت کی طرف سے بھیجے گئے اسّی وینٹیلیٹرز برازیل پہنچ گئے[/pullquote]

کورونا وائرس کی عالمی وبا سے بری طرح متاثرہ ملک برازیل کے لیے جرمنی سے وفاقی جرمن فوج کے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے کووڈ انیس کے شدید بیمار مریضوں کے لیے بھیجے گئے اسّی وینٹیلیٹرز برازیلیا پہنچ گئے ہیں۔ مریضوں کو سانس لینے میں سہولت دینے والی یہ درجنوں مشینیں جرمنی کی وفاقی وزارت صحت نے برازیل بھیجی ہیں۔ برازیلیا میں جرمن سفارت خانے نے بتایا کہ برلن حکومت کے لیے کورونا کی عالمی وبا کے خلاف بین الاقوامی سطح پر تعاون اس کی بڑی ترجیحات میں شامل ہے۔ برازیل میں گزشتہ جمعرات کو صرف ایک دن میں ایک لاکھ سے زائد نئے مریضوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، جو روزانہ بنیادوں پر ایک نیا ریکارڈ تھا۔

[pullquote]بیلاروس میں پولیس نے م‍زید سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا[/pullquote]

سیاسی بے چینی کے شکار مشرقی یورپی ملک بیلاروس میں پولیس نے کل ہفتے کے روز مزید سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے یہ مظاہرین سابق سوویت یونین کی اس ریاست کے دارالحکومت منسک میں احتجاج کے دوران ملک کے خود پسند صدر آلیکسانڈر لوکاشینکو کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یہ مظاہرے رواں برس کے دوران منسک میں حکمرانوں کے خلاف ہونے والے اولین بڑے مظاہرے تھے۔ اس احتجاج سے قبل گزشتہ جمعرات کے روز بھی پولیس نے دو سو سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا تھا۔ مختلف رپورٹوں کے مطابق کل جن سو سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، ان میں پانچ صحافی بھی شامل ہیں۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں ایک دن میں سترہ ہزار سے زائد کا اضافہ[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تقریباﹰ سترہ ہزار دو سو کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ بات وبائی امراض کی روک تھام کے جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے آج اتوار کو برلن میں بتائی۔ یوں ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر اب ستائیس لاکھ بہتر ہزار چار سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسی دوران کل ہفتے کو کووڈ انیس کے مزید نوے مریض انتقال کر گئے۔ جرمنی میں اس وبا کے باعث انسانی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اب پچھہتر ہزار آٹھ سو ستر ہو گئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے