اتوار : 11 اپریل 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]میانمار فوج کے خلاف مظاہروں میں 80 سے زائد ہلاک[/pullquote]

میانمار میں فوجی حکمرانوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ نیوز ایجنسی ’میانمار ناؤ‘ اور سیاسی قیدیوں کے لیے کام کرنے والی امدای تنظیم اے اے پی پی کے مطابق جمعے کے روز میانمار کی سکیورٹی فورسز نے باگو اور ینگون میں مظاہرین کے خلاف رائفل بموں کا استعمال کیا۔ ان دونوں تنظیموں کے مطابق ان کارروائیوں میں کم از کم بیاسی افراد مارے گئے ہیں۔ میانمار میں سخت حکومتی کنٹرول کی وجہ سے ان ہلاکتوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہے جبکہ وہاں صحافیوں کو جانے کی اجازت بھی نہیں ہے۔

[pullquote]کشمیر میں پانچ مشتبہ شدت پسند ہلاک[/pullquote]

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز نے دو الگ الگ کارروائیوں میں پانچ مشتبہ شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ ان واقعات میں دو بھارتی فوجی زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ پولیس کے مطابق سکیورٹی فورسز کو خفیہ اطلاعات ملی تھیں کہ دو مختلف مقامات پر علیحدگی پسند چھپے ہوئے ہیں۔ حالیہ ایک ماہ کے دوران کشمیر میں ایسی پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں پندرہ مشتبہ عسکریت پسند، ایک فوجی اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]انڈونیشیا میں زلزلہ، کم از کم آٹھ افراد ہلاک[/pullquote]

انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث تیرہ سو سے زائد عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں جبکہ آٹھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوگئے ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب آنے والے اس زلزلے کی شدت چھ تھی۔ مقامی امدادی حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انڈونیشیا میں رواں ہفتے آنے والی یہ دوسری آفت تھی۔ چند روز پہلے آنے والے سمندری طوفان کی وجہ سے کم ازکم 174 افراد مارے گئے تھے جبکہ اڑتالیس ابھی تک لاپتہ ہیں۔

[pullquote]قیام امن کی کوششوں میں یوکرائن کی مدد کریں گے، ترکی[/pullquote]

یوکرائن نے اپنی سرحد کے قریب روسی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر دیں ہیں۔ اس حوالے سے یوکرائنی صدر وولوڈے میر زیلینسکی نے استنبول میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کی ہے۔ ترک صدر نے موجودہ صورتحال میں کشیدگی پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے اس تنازعے کا حل منسک معاہدے کے مطابق تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔ صدر ایردوآن اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کئی بین الاقوامی معاملات پر اتحادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام امن کے لیے وہ اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یوکرائن نے گزشتہ روز خبردار کیا تھا کہ روس کی طرف سے سرحد پر مزید فوجیں لگانے کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔

[pullquote]سعودی افواج نے حوثی باغیوں کا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا، سرکاری میڈیا[/pullquote]

سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے یمن کے حوثی باغیوں کا ایک ڈرون حملہ ناکام بنا دینے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق یہ حملہ جنوبی شہر خمیس مشیط پر کیا گیا تھا۔ حوثی باغیوں کے ایک ترجمان کے مطابق دو ڈرون حملے کیے گئے تھے، جن کا مقصد جذان ایئرپورٹ اور خمیس مشیط کے فوجی ایئربیس کو نشانہ بنانا تھا۔ یمن میں سعودی عسکری اتحاد اور ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے درمیان مارچ دو ہزار پندرہ سے لڑائی جاری ہے۔

[pullquote]پرنس فیلیپ کی تدفین کی تقریب چھوٹے پیمانے پر ہو گی[/pullquote]

برطانیہ کے شاہی خاندان نے ملکہ ایلزابتھ کے شوہر پرنس فیلیپ کی تدفین سترہ اپریل کو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم کورونا وباء کی وجہ سے ان کی آخری رسومات میں بہت ہی کم لوگ شریک ہوں گے۔ ملک میں اس دن پرنس فیلیپ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ جنازے کی تقریب میں شرکت کے لیے امریکا میں مقیم پرنس ہیری برطانیہ آئیں گے تاہم ان کی اہلیہ میگھن طبی وجوہات کی بناء پر برطانیہ کا سفر نہیں کر سکیں گی۔

[pullquote]یمنی علاقے مارب میں خونریز لڑائی، پچاس سے زائد افراد ہلاک[/pullquote]

یمن کے علاقے مارب میں جاری لڑائی میں تیزی آ رہی ہے۔ حکومت کی حامی افواج اور حوثی باغیوں کی درمیان ہونے والی جھڑپوں میں پچاس سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔ یہ علاقہ تیل کے ذخائر کی وجہ سے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ حوثی ملیشیا کو مبینہ طور پر ایران کی حمایت حاصل ہے جبکہ سعودی عرب وہاں قائم منصور ہادی حکومت کی حمایت کر رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق یمن کی جنگی صورت حال ایران اور سعودی عرب کے درمیان ‘پراکسی وار‘ کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ چند روز قبل حوثی ملیشیا نے سعودی عرب کی جانب سے یمن میں مکمل جنگ بندی کی پشکش مسترد کر دی تھی۔

[pullquote]ایران نے نئے سینٹری فیوجز سے یورینیم کی افزودگی شروع کر دی[/pullquote]

بین الاقوامی دباؤ کے باوجود ایران نے نئے سینٹری فیوجز کو استعمال میں لاتے ہوئے یورینیم کی افزودگی شروع کر دی ہے۔ ایرانی شہر نطنز کی زیر زمین تنصیب میں صدر حسن روحانی نے ایک سو چونسٹھ نئے سینٹری فیوجز کا افتتاح کیا اور یہ تقریب ایرانی ٹیلی وژن پر لائیو دکھائی گئی۔ نئے ماڈل کے یہ سینٹری فیوجز زیادہ اور بہتر کوالٹی کا یورنیم افزودہ کر سکتے ہیں۔ ایران کی طرف سے یہ اقدامات بین الاقوامی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھے جارہے ہیں۔ بین الاقوامی طاقتوں کی کوشش ہے کہ ایران کے ساتھ سن 2015 کے ایٹمی معاہدے کو ٹوٹنے سے بچایا جا سکے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے