خیبرپختونخوامیں صحت کی سہولیات،ہرسال پچاس ہزارسے زائد افراد کوکتے کاٹتے ہیں، اسی طرح صوبے میں 14ہزار800افرادکےلئے ایک ہسپتال قائم کیاگیاہے اوران ہسپتالوں میں ایک ہزار782افرادکےلئے ایک بستر موجودہوتاہے، صوبے میں چھ ہزارافرادکےلئے ڈاکٹرزاورسات ہزارافرادکےلئے ایک نرس تعینات کی گئی ہے، ایک سال کے دورن عمومی طور پر تین کروڑکے قریب مریض ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں جن میں سے نصف کا تعلق پشاورسے ہوتاہے، بیشترمریضوں کا صرف معائنہ کیاجاتاہے تین فیصدسے بھی کم مریضوں کوہسپتالوں میں داخل کرایاجاتاہے۔خیبرپختونخوامیں حکومت کے بلندوبانگ دعوﺅں کے باوجود بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کوبسترکےلئے تگ ودوکرناپڑتاہے ۔
[pullquote]خیبرپختونخوامیں صحت کے اداروں کے اعدادوشمارکیاہیں۔۔؟[/pullquote]
محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق اس وقت خیبرپختونخوا میں دوہزار510چھوٹے بڑے ہسپتال ہیں ان میں بڑے ہسپتالوں کی تعداد196ہے صوبے میں ڈسپنریزکی تعداد973ہے بنیادی مراکزصحت کی تعداد943اوررورل ہیلتھ سنٹرزکی تعداد125ہے خیبرپختونخواکےلئے مرتب کردہ اس رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 17ہزار800افرادکےلئے پورے صوبے میں ایک ہسپتال قائم کیاگیاہے پشاورمیں چھوٹے بڑے ہسپتالوں کی تعداد135اورمانسہرہ میں140ہے شمالی وزیرستان میں یہ تعداد304ہے جن میں صرف 191ڈسپنریزقائم کی گئی ہیں صوبے کے ان تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں مجموعی طو رپربیس ہزار835بسترموجود ہیں پشاورکے ہسپتالوں میں پانچ ہزار292،نوشہرہ میں1ہزار24اورایبٹ آباد کے ہسپتالوں میں ایک ہزار356مریضوں کےلئے بسترقائم ہیں اسی طرح ایک ہزار782افرادکےلئے ان ہسپتالوں میں ایک بسترقائم کیاگیاہے ۔
[pullquote]صوبے میں ڈاکٹروں کی تعدادکتنی ہے۔۔؟[/pullquote]
خیبرپختونخوامیں محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی کی رپورٹ کے مطابق چھ ہزار273ڈاکٹرزتعینات کئے گئے ہیں چھ ہزارافرادکےلئے مجموعی طو رپر اس وقت ایک ڈاکٹر اور سات ہزارافرادکےلئے ایک نرس تعینات کی گئی ہے صوبے میں اسوقت سولہ ہزار 704پیرامیڈیکس اورایک ہزار468ٹیکنیشن بھی مختلف ہسپتالوں میں کام کررہے ہیں مختلف چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں 62ریڈیالوجسٹ ،پانچ ہزار938نرسزاور512ڈینٹل سرجن موجودہیں خیبرپختونخواحکومت کاکہناہے کہ عنقریب صوبے کے بندوبستی وقبائلی اضلاع میں ایک ہزار کے قریب ڈاکٹرز اور ڈینٹسٹ تعینات کئے جائینگے صوبے میں اسوقت موجودپرائیوٹ کلینکس کی تعدادچارہزار204ہے جن میں تین ہزار 413مردڈاکٹرزاور719خواتین ڈاکٹرزمریضوں کاعلاج کرتی ہیں ان نجی کلینکس میں سے کئی ڈاکٹرزایسے ہیں جوسرکاری ہسپتالوں میں بھی تعینات ہیں اوروہ شام کے وقت نجی پریکٹس کے ذریعے مریضوں کاعلاج کرتے ہیں۔
[pullquote]کتنے مریض ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔۔؟[/pullquote]
پی اینڈڈی کی رپورٹ کے مطابق2018-19کاجائزہ لیاجائے توہرسال دوکروڑ95لاکھ سے زائد مریضوں نے سرکاری ہسپتالوں کارخ کیاہے جن میں اوسطاًدوکروڑ85لاکھ مریض کامعائنہ اوپی ڈی میں کیاگیاہے اسی طرح نولاکھ 81ہزارافرادکوہسپتالوں میں داخل کیاگیاہے حیران کن امریہ ہے کہ 48فیصد مریضوں کاعلاج پشاورکے مختلف ہسپتالوں میں کیاگیاہے اسکے علاوہ خیبرپختونخوامیں ہر سال اوسطاًپچاس ہزارافرادکوکتے کاٹتے ہیں، جس کے علاج کےلئے ہسپتالوں میں ویکسین موجود ہونے کا دعویٰ کیاگیاہے تاہم گزشتہ کچھ عرصے سے صوبے کے مختلف ہسپتالوں سے شکایات ملی ہیں کہ وہاں پر کتے کاٹنے کی ویکسین نہیں ہوتی ۔