شہزاد اکبر کا بشیر میمن سے معافی مانگنے کا مطالبہ، 50 کروڑ روپے کا نوٹس بھجوا دیا

وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سابق ڈی جی بشیر میمن سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا اور 50 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 14 دن میں الزامات واپس لے کر غیر مشروط معافی مانگیں۔

شہزاداکبر کہتے ہیں کہ بشیر میمن نے بدنیتی پر مبنی الزامات لگائے،جھوٹے الزامات پر وہ عدالت کے سامنےجوابدہ ہوں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جیو کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بشیر میمن نے کہا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف انکوائری کیلئے شہزاد اکبر نے انہیں کہا اور فروغ نسیم نے ان کی حمایت کی۔

بشیر میمن کا کہنا تھاکہ وزیر اعظم عمران خان نے مجھے کہاکہ ہمت کریں، آپ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بہت سمجھانے کی کوشش کی کہ ایف آئی اے کے ضابطہ کار میں ایسے نہیں کیا جاسکتا، یہ کام سپریم جوڈیشل کونسل کا ہے۔

بشیر میمن نے کہا کہ پولیس قانون نافذ کرنے والا ادارہ ہے، غیر قانونی کام کیسے کرسکتا ہے؟ وہ بھی ایک جج کے خلاف؟

بشیر میمن نے انکشاف کیا ہے کہ مجھ پر نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز، حمزہ شہباز، شاہد خاقان، رانا ثنا، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، خورشید شاہ، مصطفیٰ نوازکھوکھر، اسفند یار ولی اور امیر مقام کو گرفتار کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب اعتراض اٹھایا کہ گرفتاری کیلئے ثبوت ہونے چاہئیں تو کہا گیا کہ فی الحال پکڑ لو بعد میں دیکھیں گے، ریمانڈ لیں گے، پھر عدالت میں اس کو ثابت کریں گے۔

بشیر میمن نے کہا کہ خود وزیر اعظم نے انھیں کہا کہ سعودی شہزادہ محمد بن سلمان تو جو کہتا ہے وہ ہوجاتا ہے، آپ اعتراضات کرتے ہیں جس پر انھیں جواب دیا تھا کہ سعودی عرب میں بادشاہت ہے، پاکستان میں جمہوریت ہے ، صرف گرفتار کرنا نہیں جرم بھی ثابت کرنا ہوتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے