چین خاتون کی بیکری میں انوکھے کیک تیار کیے جاتے ہیں جو لمبائی اور چوڑائی میں حقیقی انسان کی طرح ہوتے ہیں لیکن اس کا چہرہ اس طرح بنایا جاتا ہے کہ وہ چیختا ہوا دکھائی دیتا ہے اور ہر ٹکڑا کٹنے پر کیک کے سر سے چیخیں اور آواز سنائی دیتی ہیں اس ایک کیک کو سیکڑوں افراد کھاسکتے ہیں اور اب ایسے کیک کی مقبولیت میں روزبروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
چینی خاتون کی اس بیکری کا نام ’’سی وائی نائی‘‘ رکھا گیا ہے جہاں انسان نما کیک بنائے جاتے ہیں اور اس میں عموماً سر اور دھڑ ہی تیار کی جاتا ہے مگر بناتے وقت درست تناسب کا خیال رکھا جاتا ہے۔ جیسے ہی کیک کو کسی بھی جگہ سے کاٹا جائے اس کا سر کراہنے اور چیخنے لگتا ہے اور ہر شخص چاہتا ہے کہ کیک کا کچھ حصہ ضرور کھائے جب کہ چیخوں کی آواز سے بعض اوقات بچے سہم سے جاتے ہیں۔
کیک کٹتے وقت چیخنے کے لیے ایک فنکار کو چھپا کر بٹھایا جاتا ہے جو کٹتے ہوئے کیک کو دیکھ کر چیخ پکار کرتا ہے۔ کیک کے اندرونی اعضا میں رنگ برنگی جیلی بھری گئی ہے۔ شروع میں خاتون نے لوگوں کو کیک مفت میں کھلایا لیکن اب لوگوں کی بڑی تعداد ان کے پاس کیک اور دیگر اشیا خریدنے کے لیے آتی ہے۔