جنت سے ماما کے نام ایک خط

اسلام علیکم
امی کیسی ہیں آپ؟ ایک سال ہو گیا آپ نے پوچھا تک نہیں ۔۔اسکول یا ٹیوشن سے تھوڑالیٹ ہو جاتا تھا تو کہتی تھیں میرے شہزادے اتنی دیر کہاں لگا دی؟ میں دروازے پر کتنی بار دیکھنے گئی تھی،  اگر میں نہ آتا تو کہتی تھیں کہ میری جان ہی نکل جاتی اور اب ایک سال ہوگیا میرا پوچھا بھی نہیں۔۔۔

ماں میں آپ سے بات نہیں کرتا "کٹی ” ہوگئی میری آپ سے لیکن ماں! آپ کو آخر میری پیاری ماں ہو، آپ سے کیسے ناراض ہو سکتا ہوں۔

اچھا چلو آو ماں گلے لگا کہ دوستی کرلو۔۔ اپنی دو انگلیاں ایسے کریں اور میری دو انگلیوں سے ملائیں۔۔ اب اس کو چومیں ۔۔ اب ہم پکے دوست بن گئے ہیں۔ امی آپ کو پتہ ہے   اسکول کے بہت سارے فرینڈ بھی میرے  ساتھ ہیں یہاں ۔۔

امی آپ مجھے میرا نام لے کر بلاتی تھیں لیکن یہاں وہی دوست ہیں لیکن یہ سب میرا نام بھول گئے ہیں اور مجھے شہید شہید کہہ کر بلا رہے ہیں ۔امی یہ شہید کا مطلب کیا ہوتا ہے؟

ماں یہ جگہ جہاں میں آگیا ہوں،  بہت خوبصورت ہے ، یہاں وہ گندے گندے انکل بھی نہیں ہیں جنہوں نے ہم سب کو چور سپاہی کھیل کر گولیاں ماریں لیکن امی دیکھو ہمیں کچھ بھی نہیں ہوا ۔ میں زندہ ہوں اور سب دوستوں کے ساتھ ویسے ہیں کھیل رہا ہوں لیکن امی میں گھر میں ہوتا ہے تو بابا مجھے پھل کاٹ کر دیتے تھے ۔۔

امی ،بابا کہاں ہیں ؟ مجھے پتہ ہے وہ یہی کہیں  گے کہ بیٹا میں تم سے ملنے نہیں آسکا کیونکہ آفس میں بہت کام تھا ۔بابا کو کہہ دینا کہ میں آپ سے ناراض ہوں  ۔ پورا ایک سال ہو گیا ہے مجھ سے ملنے نہیں آئے اور نہ ہی کال کی۔

امی یہاں دودھ کے سمندر ہیں لیکن میرا دل بلکل نہیں کرتا پینے کو کیونکہ ہر رات کو آپ اپنے ہاتھوں سے بنا کے دیتی تھیں نا کہ بیٹا دودھ پی لو جلدی بڑے ہو جاو گے اور بڑے ہو کر آرمی میں آفیسر بننا۔امی یہاں مجھے نیند بھی نہیں آتی  ۔ مجھے آپ کی گود میں سونے کی عادت تھی آپ میرے بالوں میں ہاتھ پھرتی تھیں اور میں سو جاتا تھا۔

یہاں ہمارے ساتھ اسکول کی پرنسپل اور مس بھی ہیں لیکن وہ اب نہ ہمیں ڈانٹتی ہیں نہ پڑھاتی ہیں نہ ہوم ورک دیتی ہیں ،یہاں تو کوئی اسکول ہی نہیں ہے اور ہاں بھائی اور باجی کے پاس تو وقت ہی نہیں ہوگا ،بھائی کو کہہ دینا کہ اب نہ لے کر جائیں مجھے اپنے ساتھ کھیلنے ،اب میں یہاں سارا دن اپنےدوستوں کے ساتھ کھیلتا ہوں ۔ یہاں امی منع کرتی ہیں نہ پاپا۔

باجی کو تو فیس بک اور اپنی دوستوں کے پاس سے ٹائم ہی نہیں ہوگا۔باجی سے کہہ دینا کہ جاو اب میں تمہیں کبھی تنگ نہیں کروں ۔ نہ تمہاری چیزیں خراب کروں گا ۔امی یہاں ہر وقت میرے ساتھ 72 امی جیسی عورتیں ہوتی ہیں ، جو مجھ سے بہت پیار کرتی ہیں ،میں نے جب ابھی ان سے پوچھا کہ آپ کون ہیں تو سب کہہ رہی تھیں کہ میرا نام "حور” ہے ۔امی بھلا سب کا نام ایک جیسا تھوڑی ہوتا ہے۔جھوٹی کہیں کی۔

امی مجھے پتہ ہے آپ کو میری رائٹنگ اچھی نہیں لگے  گی مگر امی یہاں میرا ہاتھ پکڑ کر کوئی نہیں لکھوا رہا یہ سب میں خود لکھ رہا ہوں اچھا امی اب میں لکھ لکھ کر تھک گیا ہوں مجھ سے اور نہیں لکھا جاتا ۔میرے ہاتھوں میں درد ہو رہا ہے لیکن جب میں آپ کے پاس ہوتا تھا اور میرے ہاتھ درد کرتے تھے تو آپ چومتی تھیں ۔چلیں اب اس خط کو چوم لیجئیے گا میرے ہاتھ ٹھیک ہو جائیں گے۔  امی آپ اپنا خیال اور ہاں ہر زور سے کلمہ پڑھتی رہا کریں تاکہ سب کو آواز جائے کیونکہ جب ہمیں مارا گیا تھا تب کہاگیا تھا کہ کلمہ پڑھو۔۔۔ بابا ،بھائئ اور باجی کو بہت سلام کہنا اور کہنا آپ کے چھوٹو نے آخری سلام بھیجا ہے

آپ کا شہید بیٹا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے