پاکستان میں جرمن سفارت کار Bernhard Schlagheck نے ا سکالرشپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی پاکستان میں مضبوط جمہوری اقدار کے فروغ کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کی حکومت کی جانب سے اس سکالرشپ کے کا مقصد افغان طلباء و طالبات میں پاکستان کے حوالے سے سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو ایسے نوجوانوں کی ضرورت ہے جو باصلاحیت، پڑھے لکھےاور پیشہ ورانہ طور پر تجربہ کار ہوں اور اپنے ملک کی تعمیر نو میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حالیہ صورتحال پر پاکستان حکومت کے تحفظات اہم اور غیر معمولی ہیں اور یہی صورتحال جرمنی کی بھی ہے .انہوں نے کہا کہ جرمنی سمیت تمام انٹرنیشنل کمیونٹی کی ذمہ داری ہےکہ وہ افغانستان میں استحکام کے لیے اپنا کردار اد ا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس اس کے لیے اہم ہے۔
افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا دو ہزار کلومیٹر سے لمبا بارڈر مشترکہ بارڈر ہے ۔ اور دونوں ملکوں کے لئے آپس میں تعاون اور تجارتی فروغ کے بھرپور مواقع ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم دو بلین ڈالر سے بڑھ نہیں سکا جب کہ اس کو بڑھا کر اٹھ بلین ڈالر تک لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کابل کے حالیہ معاملات میں کافی مثبت کردار ادا کیا اور وہاں سے لوگوں کو نکالنے کے لیے پاکستان کا کردار اہم رہا .انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو سوچنا ہو گا ، وہاں بینکنگ کے زرائع کو بحال کیا جائے تاکہ جو امداد آ رہی ہے اس کو خرچ کرنے کے لیے طریقہ کار بنایا جا سکے۔
پاکستان میں ہانس سائیڈل فاؤنڈیشن (HSF) کے سربراہ ڈاکٹر سٹیفن کڈیلا نے زور دیا کہ تعلیم بین الاقوامی تعاون اور سیاسی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔ ہانس سائیڈل فاؤنڈیشن (HSF) نے نیشنل ڈائیلاگ فورم (NDF) کی معاونت سے اس پروگرام کا آغاز کیا ہے . اس اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے پاکستانی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم رجسٹرڈ افغان طلباء و طالبات کو مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ اس مالی امداد کے ساتھ ساتھ، اسکالرشپ ہولڈرز کو موقع دیا جائے گا کہ وہ ملازمت کے دوران تربیت کے ذریعے پیشہ ورانہ مہارتیں حاصل کریں۔
نیشنل ڈائیلاگ فورم (NDF) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہریار خان نے کہا کہ یہ اسکالرشپ افغان طلباء کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ تعلیم کے حصول میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں اور اپنے ملک کی تعمیر نو میں کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ اسکالرشپ پورے پاکستان میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تسلیم شدہ تمام یونیورسٹیز کے تمام شعبوں میں انڈرگریجویٹ یا گریجویٹ ڈگریوں کی مکمل مدت کے لیے دی جا رہی ہے ۔ طلبہ کو اخراجات کے لیے ماہانہ تیس ہزار روپے کا وظیفہ بھی دیا جائے گا .
تقریب میں سیاسی، سفارتی ، تعلیمی اداروں ، مختللف تھنک ٹینکس سمیت قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کی اہم شخصیات شریک ہوئیں .اس سال اسکالر شپ حاصل کرنے والے پہلے 23 منتخب اسکالر میں جرمن سفیر کی جانب سے لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے .