2021: 2017 کے بعد سب سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفیلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں دہشت گردی کے 294 واقعات میں 388 افراد مارے گئے 606 زخمی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی میں 56 فیصد اضافہ ہوا ہے . رپورٹ کے مطابق جانی نقصان میں 46 فیصد اضافہ ہوا‘ سندھ اور گلگت بلتسان کے علاوہ ہر ریجن میں دہشت گردی بڑھی۔

رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 188 دہشت گرد ہلاک اور 220 گرفتار کیے۔ ختم ہونے والے ایک سال میں 2020 کے مقابلے میں دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 184 عام شہری اور 192 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جاں بحق ہوئے۔ بلوچستان میں سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا۔

2021 میں خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع میں 103 دہشت گرد حملے ہوئے۔2021 میں 2017 کے بعد سب سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات ہوئے۔

پاکستان میں چھ سال تک دہشت گردی کے واقعات میں تسلسل سے کمی کے بعد 2021 میں ایک بار پھر جنگجو حملوں کی تعداد میں اضافہ‘ 2020 کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ حملے ہوئے‘ دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد میں 46 فیصد جبکہ سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصان میں 66 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا‘ بلوچستان سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا‘ سیکیورٹی فورسز نے 188 جنگجو ہلاک ‘ 220گرفتار کر لیے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قائم آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز (PICSS ) نے سال 2021 کے مجموعی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ختم ہونے والے ایک سال میں 2020 کے مقابلے میں دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر 2021 میں ملک بھر میں 294 جنگجو حملے ہوئے جن میں 388 افراد مارے گئے جن میں 184 عام شہری اور 192 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں جبکہ 606 افراد زخمی ہوئے جن میں 389 عام شہری اور 217 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں گزشتہ ایک سال کے دوران کم از کم 188 مشتبہ دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا جبکہ 220 کو گرفتار کیا۔ یاد رہے کہ 2020 میں 188 جنگجو حملے ریکارڈ کیے گئے تھے جن میں 266 افراد مارے گئے تھے جبکہ 595 زخمی ہوئے تھے۔ دونوں برسوں کا تقابلی جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ 2020 کے مقابلے میں 2021 میں جنگجو حملوں میں 56 فیصد ‘ مجموعی جانی نقصان میں 46 فیصد جبکہ سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصان میں 66 فیصد اضافہ ہوا۔ 2021 میں ہونے والے جنگجو حملوں کی تعداد 2017 ء کے بعد کسی بھی سال میں سب سے زیادہ جبکہ جانی نقصان 2018 کے بعد کسی بھی سال میں سب سے زیادہ رہا ۔

پاکستان میں جنگجو حملوں میں اضافہ اتفاق سے عین انہی دنوں شروع ہوا جب مئی میں افغانستان میں طالبان نے اشرف غنی کی حکومت کے خلاف حملوں میں شدت لائی تھی اور علاقے فتح کرنے شروع کیے تھے۔ اور جب اگست 2021 میں افغانستا ن میں طالبان کی حکومت قائم ہوئی تو اس ماہ پاکستان میں سال کے کسی ایک ماہ میں سب سے زیادہ حملے ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 45 تھی۔ 10 نومبر سے 10 دسمبر تک تحریک طالبان پاکستان کی ایک ماہ کی جنگ بندی کے باوجود نومبر اور دسمبر میں جنگجو حملوں کی تعداد میں کمی واقع نہیں ہوئی ۔ پاکستان میں سال 2020 میں دہشت گرد حملوں کی ماہانہ اوسط 16 تھی جو 2021 میں بڑھ کر 25 ہوگئی ہے جو کہ 2017 کے بعد کسی بھی سال میں ماہانہ سب سے زیادہ اوسط ہے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کے ڈیٹا بیس کے مطابق سال 2021 میں بلوچستان سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا جہاں103 جنگجو حملوں میں 170 افراد مارے گئے جبکہ 331 زخمی ہوئے جو کسی بھی صوبے میں سب سے زیادہ جانی نقصان رہا ۔خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) میں بھی 103 جنگجو حملے ریکارڈ کیے گئے تاہم یہاں مرنے والے افراد کی تعداد 117 جبکہ زخمیوں کی تعداد 103 رہی۔ تیسرا سب سے زیادہ متاثر ہ ریجن صوبہ خیبر پختونخواہ (قبائلی اضلاع کے علاوہ ) رہا جہاں 56 جنگجو حملوں میں 63 افراد مارے گئے اور 59 زخمی ہوئے۔ سندھ میں 15 جنگجو حملوں میں 23 افراد مارے گئے اور 29 زخمی ہوئے۔ پنجاب میں 10 جنگجو حملوں میں دس افراد مارے گئے جبکہ 87 زخمی ہوئے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں تین جنگجو حملوں میں تین افراد مارے گئے جبکہ آزاد کشمیر میں ہوئے واحد جنگجو حملے میں ایک فرد کی جان گئی۔ PICSS کے اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ 2021 میں سندھ اور گلگت بلتستان کے علاوہ ملک کی تقریبا تمام اکائیوں میں جنگجو حملوں میں اضافہ ہوا۔ بلوچستان میں جنگجو حملو ں کی تعداد میں 110 فیصد‘ خیبر پختونخواہ (قبائلی اضلاع کے علاوہ) میں 111 فیصد جبکہ سابقہ فاٹا (خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع ) میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں 27 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے رجحان پر قابو پانے کے لیے پاکستانی قومی سلامتی کے اداروں نے بھی اپنی سرگرمیوں میں واضح اضافہ کیا۔ 2021 کے دوران سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 40 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ مجموعی طور پر سیکیورٹی فورسز کی کی 205 کارروائیاں رپورٹ ہوئیں جن میں کم از کم 188 جنگجو ہلاک جبکہ 220 گرفتار ہوئے۔ سیکیورٹی فورسز کی سب سے زیادہ کاررائیاں سندھ میں نوٹ کی گئیں جہاں 57 کارروائیوں میں مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار اور پانچ کو ہلاک کیا گیا۔ خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع ( سابقہ فاٹا) میں 48 کارروائیوں میں 72 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 13 کو گرفتار کیا گیا۔ خیبر پختونخواہ (قبائلی اضلاع کے علاوہ) میں 38 کارروائیوں میں 21 جنگجوؤ ں کو ہلاک اور 43 کو گرفتار کیا گیا۔ سندھ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے سب سے زیادہ مشتبہ جنگجو پنجاب سے گرفتار کیے جہاں 32 کارروائیوں میں 56 مشتبہ جنگجوؤں کو گرفتار اور سات کو ہلاک کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں سب سے زیادہ جنگجوؤں کی ہلاکتیں بلوچستان میں ہوئیں جہاں 29 کارروائیوں میں 83 جنگجو ہلاک اور 13 گرفتار ہوئے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے