جمعرات کی شپ اسلام آباد کی سرد رات پارک روڈ پر واقع ہاسٹل سٹی کے ایک کیفے پر بیٹھے تھے جہاں پر علامہ نصیب الحسن ہزاروی صاحب سمیت کچھ اور بھی دوست موجود تھے۔علامہ نصیب الحسن نے اپنے جامعہ غوثیہ جیلانیہ اور مسجد مرکز نور میں بزم شمع ہدایت کے زیر اہتمام ہونے والی ماہانہ محفل میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
جب گاؤں سے پہلی بار اسلام آباد کا رخ کیا۔تو سب سے پہلے ایک دوست کے توسط سے چھٹہ بختاور میلاد چوک رہائش رکھیں۔چھٹہ بختاور کے لوگ بہت محبت،اخلاص اور درد دل رکھنے والے ہیں۔اگر میں یہ کہوں کہ علامہ نصیب الحسن کا شمار ان لوگوں میں سے پہلے نمبروں میں ہوتا ہے۔تو یہ بے جانہ ہوگا۔اسلام آباد سمیت آپ کسی بھی شہر چلے جائیں،تو رہائش سمیت شروع میں آپکو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔شروع کے دنوں سے اب تک انھوں نے بڑا ساتھ دیاہے۔علامہ صاحب سے میری پہلی ملاقات اسلام آباد کے ایک نواحی گاؤں ٹھنڈا پانی میں ہوئی۔جہاں معروف مذہبی اسلامی اسکالر پیر اجمل رضا قادری کی آمد اور خطاب کیلئے علاقہ مکینوں کی طرف سے ایک عظیم الشان محفل پاک کا اہتمام کیا گیا تھا۔محفل کے اختتام پر علامہ صاحب اور میں نے ایک ہی جگہ بیٹھ کے کھانا کھایا۔اور یوں اس پہلی معلوقات میں ہی دوستی کا سلسلہ جاری ہوا۔
اس سے پہلے اسی مرکز نور میں ان کی دعوت پر طلبہ سمینار میں بھی شرکت کی۔جس میں عظیم مذہبی اسلامی اسکالر،خطیب اعظم اور چئیرمین رویت حلال کمیٹی برطانیہ ڈاکٹر ظفر محمود فراشوی صاحب نے خطاب کیا،اور اپنے بہترین القابات سے اس سمینار کو چار چاند لگادئیے۔جامعہ غوثیہ جیلانیہ میں ناظرہ،حفظ قرآن کی کلاسسز سمیت درس نظامی بھی کروایا جاتا ہے۔
علامہ نصیب الحسن صاحب محبت،پیار،بہترین اخلاق کے مالک اور یاروں کے یار ہونے کے ساتھ ساتھ ہر وقت چہرے پر مسکراہٹ لئیے خندہ پیشانی سے ہر کسی سے ملنا ان کا ہمیشہ سےخاصہ رہا ہے۔ شاید یہ سب کچھ ان کی تربیت کا عکس ہے۔
علامہ نصیب الحسن صاحب روز،کپیٹل نیوز اور مختلف میڈیا ہاوسز میں رمضان ٹرانسمیشنز اور پروگرامز کے ذریعے لوگوں کو دین اسلام اور قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کے انمول طریقوں سے آگاہی دیتے ہیں۔اور ہر جمعتہ المبارک کو اس مرکز نور پر اسلام آباد سمیت دور دراز کے علاقوں سے سینکڑوں لوگ دم کروانے اور اپنے مسائل کے حل کیلئے اس مرکز نور میں علامہ صاحب کے پاس حاضر خدمت ہوتے ہیں۔
اسلام آباد مرکز نور جامعہ غوثیہ جیلانیہ میں ماہانہ محفل کا اہتمام 12مارچ بعداز نماز عشاء کیاگیا تھا۔اس محفل میں ان کے دوست سید حسنین شاہ مشہدی،دور دراز سے آئے لوگوں سمیت علماء کرام،جامعہ غوثیہ جیلانیہ کے طلباء،بچوں،نوجوانوں،بوڑھوں اور پردے کا علیحدہ انتظام ہونےکی بدولت قریبی خواتین نے بھی شرکت کی۔
محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کرنے کے بعد پیارے آقا کریمﷺ کی پاکیزہ بارگاہ میں نعت کا ہدیہ پیش کیا گیا۔اس موقع پر علامہ نصیب الحسن کا کہنا تھا کہ اس ‘بزم شمع ہدایت اسلام آباد’ کے زیر اہتمام ماہانہ محفل کا انعقاد ہم سب کی تربیت اور بخشش کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اور یہ ایک ایسی نشست ہےجس میں ہم سب کا شامل ہونا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ کی یاد،پیارے نبی پاکﷺ کی محبت اور سنت پہ عمل کر کے ہی ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔اور یہ ہی ہماری نجات کا ذریعہ ہے۔علامہ نصیب الحسن نے کہا کہ اپنے دلوں کو دوسروں کیلئے ہمیشہ صاف اورشفاف رکھے۔اپنے دل کو نفرت،بغض سے پاک رکھے گئے،تو تب ہی اس میں محبت رسول پاکﷺ پیدا ہوگی۔حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ اللہ کو سب سے زیادہ پاک صاف دل ہی پسند ہے۔
رسول پاکﷺ نے فرمایا:
جسم میں خون کا ایک ٹکڑا ہے اگر وہ ٹھیک رہا،تو سارا جسم ٹھیک رہا،اور اگر وہ بگڑ گیا تو سارا جسم بگڑ گیا۔سنو!وہ دل ہے۔(صحیح مسلم4094)
آخر پر سید حسنین مشہدی نے بہترین اور خوبصورت آواز میں حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں استعغاثہ پیش کیا اور مرکز نور،آنے والے سب مہمانوں،ملک پاکستان سمیت تمام عالم اسلام کیلئے انتہائی خوبصورت الفاظ میں دعا کروائی۔
محفل میں آنے والے تمام معزز مہمانوں کیلئے بہترین کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔علامہ نصیب الحسن کے تمام اقدامات کو سراہتے ہوئے،اوراس محفل کی دعوت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔قارئین آپ بھی ضرور اس اگلی ماہانہ محفل جو 3رمضان المبارک کو ہونے جارہی ہے،میں شرکت فرما کے ثواب درین حاصل کریں۔