خیبرپختونخوا کے محکمہ آبپاشی کے ناقص انتظام اورفنڈکی کمی کے باعث صوبے کا 27فیصداربوں مالیت کاپانی طویل عرصے سے پنجاب استعمال کررہاہے اورصوبے کو کسی بھی کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے ،صوبائی حکومت نے پرویزخٹک کے دور میں اپنے ناقابل استعمال پانی کے بدلے وفاق کے ذریعے پنجاب سے 127ارب روپے وصولی کےلئے رابطہ کیاتھا لیکن وفاق نے واضح کیاکہ 1991ءکے آبی معاہدے کے تحت اگر کوئی صوبہ اپنا مقررکردہ پانی استعمال نہ کرسکے تودوسراصوبہ اس پانی کواستعمال کرسکتاہے اور اسے اس بدلے کسی بھی قسم کی ادائیگی نہیں کی جاسکتی۔خیبرپختونخوا حکومت کو ارسامعاہدے کے تحت 87لاکھ80ہزارملین ایکڑفٹ پانی دیاگیاہے لیکن مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث صوبہ63لاکھ85ہزارملین ایکڑفٹ پانی استعمال کررہاہے ۔
صوبوں کے مابین پانی کی تقسیم کامعاہدہ کب ہواتھا۔۔؟
انڈس واٹراکارڈیاآبی معاہدہ21مارچ 1991ءکوچاروں صوبوں اوروفاق کے مابین طے پایاتھاکہاجاتاہے 30سال سے زائد گزرجانے کے باوجود اس آبی معاہدے میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی ہے جبکہ ملک کے انتظام کوچلانے کےلئے 1973ءکے آئین میں اب تک25بار ترامیم کی جاچکی ہیں آبی معاہدے کے تحت پنجاب نہری نظام کے تحت دریاسندھ سے 47فیصد ،سندھ42فیصد،خیبرپختونخوا8فیصداوربلوچستان تین فیصد پانی استعمال کرے گا یوں 117.5ملین ایکڑفٹ کل پانی کا پنجاب 55ملین ایکڑفٹ اورسندھ48MAFپانی زرعی مقاصد کےلئے استعمال کرے گا خیبرپختونخوا کواس معاہدے کے تحت 8فیصد یعنی 8.78ملین ایکڑ فٹ استعمال کرنے کا حق دیاگیاہے لیکن صوبائی حکومت اپنے تمام دستیاب وسائل کا 63لاکھ پچاس ہزارملین ایکڑفٹ یعنی 73فیصدپانی کااستعمال کرتاہے جبکہ باقی پانی 23لاکھ95ہزارملین ایکڑفٹ پنجاب کوچلاجاتاہے سندھ ہمیشہ سے اس معاہدے پر اعتراض رہاہے اوران کے مطابق پنجاب تواترسے اہم فصلوں کی کٹائی سے قبل سندھ کے حصے کاپانی اپنے لئے استعمال کرتاہے ارساکے ایک اعلیٰ افسرنے بتایاکہ 1991کے معاہدے میں یہ سقم ہے لکھاگیاہے کہ دریائے سندھ میں 11کروڑ75لاکھ ملین ایکڑفٹ پانی ہوگا لیکن اگریہ پانی کم ہوگا توپھر اس کا استعمال کس طریقے سے کیاجائے گا افسرنے مزید بتایاکہ اس وقت پچاس لاکھ ملین ایکڑفٹ پانی بغیرکسی استعمال کے سندھ سے ہوتاہوا بحرہ عرب میں گرجاتاہے اور سندھ اسے اس لئے استعمال نہیں کرسکتا کیونکہ دریاکی سطح مقامی سطح پر تمام زمینوں سے نیچے ہے ۔
[pullquote]خیبرپختونخوا زرعی مقاصدکےلئے کہاں کہاں سے پانی استعمال کررہاہے۔۔؟[/pullquote]
محکمہ آبپاشی خیبرپختونخواکے مطابق صوبے کا 27فیصدپانی بغیراستعمال کے پنجاب کو چلاجاتاہے خیبرپختونخوامیں اس وقت سوات ریوڑکنال سسٹم سے 21لاکھ،کابل ریورسسٹم سے7لاکھ38ہزار،انڈس کنال سسٹم سے 17لاکھ72ہزار، دوسرے دریاﺅں سے پانچ لاکھ 95ہزار،سول انگیجزکےنال سسٹم سے 11لاکھ 51ہزارملین ایکڑفٹ پانی استعمال کررہاہے صوبے کاسب سے زیادہ پانی دس لاکھ47ہزارملین ایکڑفٹ پانی انڈس کینال سسٹم سے اور 18لاکھ 48ہزار ملین ایکڑفٹ پانی سول انگیجزسسٹم سے ضائع ہوکر پنجاب چلاجاتاہے خیبرپختونخوامیں پرویزخٹک کی سابق حکومت نے 2014ءمیں محکمہ آبپاشی کو ہدایات جاری کی تھیں کہ صوبہ خیبرپختونخواپنے حصے کا پوراپانی استعمال نہیں کررہا اس لئے پنجاب ہمیں پانی کے معاوضے کی ادائیگی کرے وفاق کوبھیجے گئے اس مراسلے کے جواب میں صوبائی حکومت کو آگاہ کیاگیاکہ پانی کے عالمی معاہدوں کے تحت کوئی بھی علاقہ مختص کردہ یا جتنابھی پانی استعمال کرسکتاہے وہ اس کا حصہ ہوتاہے لیکن اگر وہ اسے استعمال نہ کرے توپھر جس صوبے یاملک میں وہ پانی داخل ہوتاہے اس پانی پر اس کا حق ہوتاہے اور اسے کسی قسم کی معاوضے کی ادائیگی نہیں کرنی پڑتی جس کے بعد خیبرپختونخوا عارضی طور پر پانی کے معاوضے کے معاملے سے دستبردارہوا۔