لندن میں شطرنج کے ایک ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے افراد زیرآب جاکر ایک دوسرے کے مدمقابل آئے۔
گزشتہ دنوں ہونے والی ڈائیو چیس چیمپئن شپ میں چیس کلاک کی جگہ یہ دیکھا گیا تھا کہ کوئی کھلاڑی کتنی دیر تک پانی میں جاکر سانس روک سکتا ہے۔
پانی کے اندر مقابلوں کے لیے مقناطیسی مہروں کو استعمال کیا گیا جبکہ ہر کھلاڑی کو چال چلتے ہوئے سانس روک کر رکھنی پڑتی تھی۔
جب وہ پانی سے باہر نکلتا تو پھر مخالف کھلاڑی اپنی چال چلنے کے لیے پانی کے اندر جاتا۔
لیونارڈو رائل ہوٹل پول میں ہونے والی چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والے ایک کھلاڑی Zarein Dolab نے بتایا ‘ اگر مقابلہ طویل ہوجائے تو پھر پانی کے اندر خود کو رکھنا بہت مشکل ہوجاتا ہے’۔
اس چیمپئن شپ کو پولینڈ سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ مائیکل Mazurkiewicz نے جیتا۔
انہوں نے بتایا کہ ‘ میرے خیال میں اسے جیتنے کے لیے شطرنج میں مہارت کے ساتھ ساتھ دیگر صلاحیتیں جیسے تیراکی، اپنے جسم، تناؤ اور سانس کو کنٹرول میں رکھنا ضروری ہے’۔
اس منفرد چیمپئن شپ کا خیال ایک امریکی شہری Etan Ilfeld نے پیش کیا تھا جو اس کھیل کو زیادہ چیلنجنگ بنانا چاہتے ہیں۔