الینوائے: نو عمری میں لڑکپن سے جوانی تک کا سفر بہت نازک ہوتا ہے اور اس میں لڑکے لڑکیاں اپنی توجہ اور ارتکاز پر قابو نہیں رکھ سکتے ہیں۔ تاہم اس عمر میں ورزش کرکے وہ فکری طور پر مضبوط ہوکر اپنی توجہ کنٹرول کرسکتے ہیں۔
اس ضمن میں 15 تا 18 برس کے لڑکے لڑکیوں پر تحقیق کی گئی ہے جو ’اسکینڈییوویئن جرنل آف میڈیسن اینڈ سائنس اِن اسپورٹس‘ میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق کرنے والی جامعہ الینوائے، اربانا شیمپین کی ماہر ڈومینیکا پِنڈس نے بتایا کہ عمر کے اس حصے میں ورزش سے توجہ برقرار رکھی جاسکتی ہے۔ بار بار توجہ نہ کھونے سے لڑکے اور لڑکیاں پڑھائی میں اچھی کارکردگی دکھاسکتے ہیں۔
اس کے لیے آسٹریلیا کے علاقے نیوساؤتھ ویلز کے اسکول میں سروے کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد جسمانی سرگرمی اور اکتساب کے درمیان تعلق نوٹ کرنا تھا۔ اس ضمن میں کئی لڑکے اور لڑکیوں کو ہاتھ یا پیر میں اسراع پیما (ایسیلرومیٹر) پہنائے گئے جو ان کی ورزش کو نوٹ کرتے تھے۔
اسی دوران رضاکاروں کو کمپیوٹر پر کیے گئے ایسے ٹیسٹ سے گزارا گیا جو بطورِ خاص ارتکاز اور توجہ کےلیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس میں نوعمر 15 سے 18 سال اور اس سے بڑے گروہوں کے درمیان بھی موازنہ کیا گیا۔ اس دوران دونوں گروہوں میں ٹیسٹ کی درستگی اور ردِ عمل دینے کی رفتار یکساں رہی لیکن نوعمر لڑکے اور لڑکیوں نے دوسرے گروہ کے مقابلے میں ارتکازی اور توجہ کے ٹیسٹ میں قدرے بہتر کارکردگی دکھائی۔ اس سے ظاہر ہوا کہ جسمانی ورزش توجہ کو بہتر کرتی ہے اور اس کے عملی ثبوت بھی سامنے آئے۔
اس دوران دلچسپ انکشاف ہوا کہ لڑکیوں میں کم ورزش کے باوجود بھی توجہ برقرار رکھنے کے شاندار صلاحیت برقرار رہتی ہے۔ وہ کام میں ادھر ادھر نہیں بھٹکتیں اور اپنا ارتکاز برقرار رکھتی ہیں۔ اسی تحقیق کی بنا پر ماہرین نے 15 سے 18 برس تک کے لڑکے اور لڑکیوں کو باقاعدگی سے ورزش کا مشورہ دیا ہے۔