الیکشن میں تاخیر کیس، لارجر بینچ کا حصہ بنانے کیلئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مشورہ نہیں کیا گیا

الیکشن میں تاخیر کیس، لارجر بینچ کا حصہ بنانے کیلئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مشورہ نہیں کیا گیا

اسلام آباد !��
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر سماعت کرنے والے لارجر بینچ کے قیام سے قبل سپریم کورٹ کے پونی جج، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے پوچھا گیا اور نہ ان سے مشاورت کی گئی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج (جو آئندہ چیف جسٹس بننے والے ہیں) سے پوچھا ہی نہیں گیا کہ وہ انتہائی اہمیت کے حامل اس کیس کی سماعت کیلئے بنائے جانے والے لارجر بینچ کا حصہ بننا چاہتے ہیں یا نہیں۔

قبل ازیں، سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بینچ منسوخ ہونے پر سوشل میڈیا پر یہ باتیں گردش کرنے لگیں کہ شاید انہیں لارجر بینچ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

لیکن ذرائع نے بتایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو 26 فروری تک ایسی کسی بات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ رجسٹری کراچی نے 25 فروری کو ایک وضاحت جاری کی تھی کہ بینچ جسٹس عیسیٰ کی درخواست پر منسوخ کیا گیا ہے۔

حکمران اتحاد (پیپلز پارٹی، نون لیگ اور جے یو آئی ف) نے لارجر بینچ کے قیام پر اعتراض کیا ہے۔ تینوں جماعتوں کا کہنا ہے کہ نو رکنی بینچ کے دو ججوں کو خود کو اس کیس سے علیحدہ کر دینا چاہئے اور ان ججوں کو تینوں جماعتوں کا کیس کبھی نہیں سننا چاہئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے