نظم و ضبط کیلئے سختی بچوں میں دیرپا ذہنی مسائل میں مبتلا کرسکتی ہے :تحقیق

کیمبرج: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جن بچوں پر ان کے والدین نظم و ضبط کے معاملے میں انتہائی سختی برتتے ہیں وہ بچے مستقبل میں دیرپا ذہنی صحت کے مسائل میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

جرنل ایپیڈیمیولوجی اینڈ سائیکیاٹری میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے 3 سے 9 سال کے 7500 بچوں کا مطالعہ کیا گیا۔ ان بچوں میں تقریباً 10 فی صد بچوں میں آئندہ سالوں میں ذہنی صحت کی علامات بد تر ہونے کے شدید خطرات تھے۔ اور وہ بچے جن کے والدین نظم و ضبط کے لیے ان پر سختی(چیخنا یا جسمانی سزا دینا) کرتے تھے ان کے اپنے ساتھیوں کی نسبت ان10 فی صد بچوں میں شامل ہونے کے امکانات 50 فی صد تک زیادہ تھے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج کے آئیونِس کیٹسینٹونِس کی رہنمائی میں کام کرنے والے محققین کے مطابق مطالعے کے نتائج ایک انتہائی اہم حقیقت کو واضح کرتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ کچھ والدین کو چھوٹے بچوں کو قابو کرنے کے لیے بہتر لائحہ عمل سیکھنے کی ضرورت ہے۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ مستحکم اندازِ پرورش کے بچے کی ذہنی صحت پر مثبت اثرات تھے۔ آئیونِس کیٹسینٹونِس کا کہنا تھا کہ ایسا ہونے کی وجہ ممکنہ طور پر یہ ہوسکتی ہے کہ مستحکم اندازِ پرورش بچوں کو حسِ توقعات اور بے فکری فراہم کرتی ہے جو بدتر ہوتی ذہنی صحت سے بچاسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے