دنیا بھر میں کروڑوں افراد نظر کے چشمے استعمال کرتے ہیں۔
ان افراد کے لیے یہ چشمے بہت قیمتی ہوتے ہیں کیونکہ ان کے بغیر دنیا کو دیکھنا مشکل محسوس ہوتا ہے۔
چشمے کے شیشے دھول، مٹی اور دیگر ذرات سے گندے ہو جاتے ہیں اور ان کی روزانہ صفائی ضروری ہوتی ہے۔
مگر ان کی صفائی کا بہترین طریقہ کار کیا ہے ؟ کیا بدن پر موجود کپڑوں سے شیشے رگڑ کر صاف کر ٹھیک ہوتا ہے؟
تو آپ شیشوں کی صفائی کے بہترین اور بدترین طریقے جان لیں۔
[pullquote]چشمے کی صفائی کا بدترین طریقہ[/pullquote]
بیشتر افراد اپنے بدن پر موجود قمیض یا کسی بھی کپڑے سے چشمہ صاف کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔
مگر قمیض یا کپڑے سے چشمے کو صاف کرنا طویل المعیاد بنیادوں پر شیشے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
مگر ملبوسات سے چشمے کی صفائی شیشوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
کپڑوں کی رگڑ کا اثر کسی ریگ مال جیسا ہوتا ہے اور شیشے کی سطح پر ننھی لکیریں بن جاتی ہیں جو بتدریج بڑے نقصان کا باعث بنتی ہیں۔
کپڑا جتنا بھی نرم ہو، وہ چشمے کی صفائی کے لیے مناسب نہیں ہوتا۔
[pullquote]چشموں کی صفائی کا بہترین طریقہ[/pullquote]
چشمے کی صفائی کا بہترین ذریعہ آپ کے گھر میں ہی موجود ہوتا ہے اور کسی مہنگی کلیننگ کٹ کو خریدنے کی ضرورت نہیں، بس صابن، پانی اور کاٹن بڈز یا cotton swabs درکار ہوں گے۔
کاٹن بڈ کو چشمے کے فریم کے رخنوں میں پھیر کر وہاں موجود کچرے کو نکالیں۔
اس کے بعد چشمے کو نلکے کے نیچے رکھ کر پانی کھول دیں تاکہ سطح پر موجود گرد صاف ہوسکے۔
چپکے ہوئے مواد کی صفائی کے لیے معمولی مقدار میں سیال صابن شیشے کے دونوں اطراف انگلی سے لگائیں اور پھر چشمے کو دھو لیں۔
کچھ مواقعوں پر آپ مائیکرو فائبر کپڑے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
مگر اس طرح کے کپڑے چشمے کو دھونے کے بعد خشک کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
[pullquote]تو چشمے کی صفائی اہم کیوں ہے؟[/pullquote]
شیشوں کو صاف رکھنے سے ہٹ کر بھی چشمے کو صاف رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
ہماری جِلد پر موجود چکنائی، گرد اور دیگر اجزا چشمے کے فریم پر اکٹھے ہو جاتے ہیں جس سے کیل مہاسوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ چشمے کی صفائی سے کیل مہاسوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔