عمران خان 2 مقدمات میں عبوری ضمانت کیلیے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 2 مقدمات میں عبوری ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہو گئے۔

سابق وزیر اعظم کے خلاف تھانہ ریس کورس پولیس میں درج 2 مقدمات میں عبوری ضمانت کے کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے کی۔زمان پارک اور کینال روڈ جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کے دوران وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے مقدمات میں مدعی پولیس ہے ۔

وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ سیاسی بنیادوں پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ عمران خان کیخلاف پولیس نے مقدمات بنا رکھے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں اس وقت سیاسی نوعیت کی بھر مار ہے۔ عدالتیں نظربندی کے احکامات پر سماعت کر رہی ہیں اور صبح سے شام ہو رہی ہے۔ سنگین نوعیت کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔ پولیس بلاجواز مقدمات درج کر رہی ہے ۔ اسلام آبادہائیکورٹ اس طرح کے مقدمات کے اندراج پر پولیس سے نالاں ہے۔ جس مقدمہ میں چاہتے ہیں عمران خان پر معاونت کا الزام لگا دیتے ہیں۔

دوران سماعت عمران خان عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہو گئے۔ جہاں انہوں نے عدالت کے روبرو پیشی سے قبل ایڈمن آفس میں بائیومیٹرک کا عمل مکمل کروایا۔ سابق وزیراعظم کو سخت سکیورٹی حصار میں عدالت لایا گیا تھا۔

وکیل نے دلائل جاری رکھتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ گھر کے اندر کوئی وقوعہ نہیں ہوا۔ ڈی آئی جی کو زخمی کرنے والے شخص کو کیوں نہیں گرفتار کیا گیا؟ ۔ کیوں کسی بھی شخص کو پولیس پر حملہ کرنے کے کیے گرفتار نہیں کیا گیا؟ ۔ ایک چھوٹے سے وارنٹ کی تکمیل کے لیے اتنا بڑا محاذ کھڑا کیا گیا۔ یہ گرینڈ آپریشن جو کیا گیا ہے، وہ سابق وزیراعظم تھا یا کوئی دہشت گرد تھا؟ ۔ یہ پولیس سے غلط کام کیے گئے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ درخواست گزار اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اس پر حملہ کر دیا جاتا ہے۔ گھر بیٹھے بیٹھے مجھ پر ایف آئی آر کر دی اور حملے کیے۔

وکیل نے مزید کہا کہ عمران خان نے ظل شاہ کی موت پر تعزیت پروگرامز کیے ۔ ظل شاہ کی موت کے بعد عمران خان بڑے افسردہ رہے ۔ درخواست گزار عمران خان کو عبوری ضمانتوں میں ریلیف دیا جائے۔ بدنیتی کی بنیاد پر عمران خان پر مقدمہ درج کیا گیا ۔

دوران سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر ایلیٹ فورس کی مزید نفری بھی پہنچا دی گئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے