بجلی کے کھنبوں سے فاصلہ رکھیں
بارش میں بجلی کی ننگی تاروں کے ساتھ براہِ راست یا پھر اس کھڑے پانی کے ساتھ ٹکرانے سے بجلی کا جھٹکا لگ سکتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
[pullquote]بیماریوں اور انفیکشنز سے بچاؤ[/pullquote]
مون سون کیڑوں مکوڑوں کی افزائش کا موسم ہے۔ مچھر کے باعث پیٹ کی خرابی جن میں ہیضہ اور ڈائریا ، آںکھوں میں انفیکشن،ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کے لیے الیکٹرانک ریکٹ، بلب، کوائل یا سپرے کا استعمال ضرور کریں، سپرے کا استعمال ہمیشہ اپنا منہ اور چہرہ ڈھانپ کر کریں ۔ صاف پانی یا اُبال کر استعمال کیا جائے، کھانے پینے کی اشیا کو ڈھانپ کر رکھا جائے، کچن کی صفائی کا ضرورت سے زیادہ خیال رکھا جائے۔
[pullquote] فالتو روشنیوں سے اجتناب[/pullquote]
ضرورت کے تحت کم سے کم روشنیوں کا استعمال کریں ،برسات کے موسم میں گھر میں روشن بلب اور لائٹس پر مچھر اور کیڑے مکوڑے آتے ہیں جو بیماریوں کے پھیلاؤ کا سبب بنتےہیں اور لمبی بازو کی قمیض پہنیں تاکہ تمام اہلِ خانہ کیڑے مکوڑوں کے حملے سے محفوظ رہیں۔
[pullquote]الیکٹرانک آلات آف رکھیں[/pullquote]
موبائل فون چارج ہونے کے بعد چارجر فوری ہٹا دیں اور اسی طرح وہ دیگر الیکٹرانک آلات جو فی الوقت آپ کے استعمال میں نہیں یا ضروری نہیں فوری آف کر دیں اور اَن پلگ کر دیں کیونکہ گھر کی وائرنگ میں کرنٹ آنے سے کوئی بھی حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔ موبائل فون انتہائی ایمرجنسی کے علاوہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔
[pullquote] ڈرائیونگ میں احتیاط[/pullquote]
بارش میں گاڑی نہ چلانا سب سے بڑی احتیاط ہے، اگر راستے میں بارش شروع ہو جائے یا ضروری کام کے تحت جانا پڑ جائےتواحتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
بھاری اور اونچی گاڑیوں سے دور رہیں
تیز بارش کی صورت میں ہیڈ لائٹس آن رکھیں
سامنے سے آنے والی ٹریفک پر نظر رکھیں
ڈرائیو شروع کرنے سے قبل بریک اور وائپرز ضرور چیک کریں۔
گاڑی چلاتے ہوئے موٹر سائیکل سواروں کا خیال رکھیں
جلدی راستہ لینے کے لیے بلاوجہ ہارن بجانے سے پرہیز کریں
[pullquote]بوسیدہ مکان، عمارتیں گرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے[/pullquote]
ریسکیو حکام کے مطابق بارش میں زیادہ تر حادثات یا اموات کی دوسری بڑی وجہ گھروں کی چھتوں یا دیواروں کا گرنا ہے۔ ایسے گھر یا عمارتیں جو بوسیدہ یا کچی اور ناپائیدار ہوں، مسلسل بارش کا پانی پڑنے سے مزید کمزور ہو جاتی ہیں اور کسی بھی وقت گر سکتی ہیں۔ماہرین کے مطابق جس حد تک ممکن ہو بارش میں ایسی عمارتوں سے دور رہنا چاہیے۔
[pullquote]نشیبی علاقوں میں نہ رکیں[/pullquote]
نشیبی علاقوں میں کئی فٹ تک جمع ہو جاتا ہے۔ جن گھروں میں تہہ خانہ ہے اس میں پانی داخل ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ایسی عمارتوں سے قیمتی سامان ہٹا لینا چاہیے اور خصوصاً انھیں سونے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
[pullquote]بلا ضرورت باہر نہ نکلیں[/pullquote]
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بارش کا سلسلہ جاری ہو تو اس دوران صرف انتہائی ضرورت کے تحت گھر سے باہر نکلنا چاہیے۔ بارش میں سڑکوں پر گٹروں کے کھلے ڈھکن بھی ایک خطرہ ہو سکتے ہیں۔
[pullquote]بہتا پانی گاڑی بہا کر لے جا سکتا ہے[/pullquote]
ماہرین کے مطابق تقریباً دو فٹ گہرا مگر بہتا ہوا پانی بھی آپ کی گاڑی تک کو بہا کر لے جا سکتا ہے۔ گاڑی کسی محفوظ اور اونچے مقام پر کھڑی کریں اور پانی کی سطح کم ہونے کا انتظار کریں۔ مکمل طور پر یقین کر لینے کے بعد کہ پانی کی سطح کم ہے، گاڑی اس میں سے گزاریں۔
[pullquote] بچوں کے لیے ضروری احتیاط[/pullquote]
بچے بارش کے گرویدہ ہوتے ہیں اور برستی بارش میں نہانے کے شوقین ہوتے ہیں، اس موسم میں کھیل کود ان کا پسندیدہ عمل ہوتا ہے، اور ان ہی وجوہات کی بنا پر وہ کسی بیماری یا حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ضروری ہے کہ بچوں کو گھر تک محدود رکھیں.
[pullquote] بازاری کھانوں سے پرہیز[/pullquote]
برسات کے موسم میں سب سے خطرناک اور جان لیوا باہر کے مضرِ صحت کھانے ہو سکتے ہیں جو چٹ پٹے اور مزیدار ضرور ہوتے ہیں لیکن حفظانِ صحت کے اصولوں پر مبنی نہیں ہوتے۔ ناقص تیل میں فرائی کی جانے والی چیزیں اور غیر معیاری صفائی پیٹ کی بیماریوں کا سبب بن کر آپ کو بیمار کر سکتی ہے۔