رانی پور میں بااثر کے گھر میں دس سالا لڑکی فاطمہ مبینہ طور پر جاں بحق ہوئی جس کو بغیر پوسٹ مارٹم کے آبائی گاؤں کے قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق لڑکی کی بیڈ روم کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں فاطمہ کو کمرے میں تڑپتے دیکھا گیا ہے جبکہ دیگر فوٹیجز میں بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی واضح ہیں۔
مقتولہ کی والدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ میری بیٹی مرشد کے گھر میں کام کرتی تھی جو فوت ہوگئی۔
دوسری جانب ایس ایس پی خیرپور نے معاملہ سامنے آنے کے بعد واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اے ایس پی گمبٹ کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے وابستہ صحافی ریاض سہیل کے مطابق بچی کی ہلاکت کے بعد پولیس نے لواحقین کو خاموش کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔