نیویارک : مندرجہ ذیل بیان امریکی یہودی کانگرس کے صدر جیک روزن اور نائب صدر ڈاکٹر منیر کاظمی سے منسوب ہے.
امریکی یہودی کانگرس پاکستان کے نگراں وزیر اعظم جناب انوار الحق کاکڑ اور ملک کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی طرف سے پرتشدد، مذہبی بنیاد پر ہونے والے حملوں کی سخت اور فوری مذمت کی تعریف کرتا ہے۔ اس وقت جب کہ دنیا بھر میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف واقعات بڑھ رہے ہیں، مذہبی آزادی اور رواداری کے تحفظ کے لئے نئے عزم کا مظاہرہ کرنا اہم اور ناگزیر ہے۔
گزشتہ ہفتے، پاکستان کے شہر جڑانوالہ میں مسیحی پاکستانیوں کے خلاف پریشان کن حملے دیکھنے میں آئے۔ ان حملوں کے دوران، 100 سے زیادہ خاندانوں نے اپنے گھروں کو پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں تباہ یا نقصان ہوتے دیکھا۔
مزید برآں، مکانات، گرجا گھروں اور مقدس کتابوں کو نذر آتش کرنے کی اطلاعات ملیں، جو کہ ناقابل قبول ہیں۔ اور کیونکہ ہماری تنظیم یہودی قوم کی نمائندگی کرتی ہے، ہم یہودی، تاریخی طور پر کمزور اقلیت ہونے کے ناطے نفرت سے پیدا ہونے والے درد کو سمجھتے ہیں اور اچھی طرح جانتے ہیں کہ عدم برداشت اور نفرت تباہی کا سبب بنتی ہے۔
اقلیتوں کی عبادت گاہوں اور املاک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پاکستانی پولیس کی جانب سے ‘پروٹیکشن یونٹ’ کے قیام کے فیصلے سمیت حکام کا تیز ردعمل بہت حوصلہ افزا ہے۔ ہم تشدد کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور جوابدہ ہونے کے منتظر ہیں، تاکہ پاکستان اور دیگر جگہوں پر انتہا پسند اور مجرم یہ سمجھیں کہ مذہبی تشدد اور انتہا پسندی کو معاف نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اسے معاف کیا جائے گا۔
ہم نے امریکی یہودی کانگرس میں ہمیشہ مذہبی بقائے باہمی اور بین المذاہب مکالمے کی حمایت کی ہے اور ہم دنیا بھر میں ایسے ممالک، ادارے، اور رہنماؤں کے ساتھ کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں جو ان عظیم مقاصد اور اصولوں کے لئے پرعزم ہیں۔