جوان بیٹے کا قتل : انصاف نہ ملا پھر بھی ہمت نہ ہاری اور پر امن رہا

چند دہائیوں سے ہمارا معاشرہ عدم برداشت، تشدد اور عدم روداری کا شکار بن کر رہ گیا ہے۔ معمولی جھگڑوں پر لوگوں کو جان و مال کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس تیزی سے بگڑتے ہوئے حالات میں بہتری کی صورت مشکل دکھائی دیتی ہے البتہ چند افراد ان حالات میں بھی امید کی کرن کی مانند موجود ہیں ۔ وہ ایسے افراد ہیں جو تشدد کا نشانہ بننے کے باوجود اپنے اندربدلے کی آگ بڑھکنے نہیں دیتے اور پر امن رہتے ہوئے حالات کا سامنا کرتے ہیں ۔

ایک ایسی ہی مثال کراچی کے ریلوے کالونی کے رہائشی پانچ بچوں کے والد مرتضی ہیں جو ساڑھے چار سال گزرنے کے باجود قتل ہونے والے اپنے بیٹے دانیال کے قاتلوں کی گرفتاری اور انصاف کے منتظر تو ہیں ، لیکن پُرامن انداز میں۔

18 سالہ دانیال کو سات فروری 2018 کو نامعلوم افراد نے اس وقت اغوا کرلیا تھا جب وہ نمائش پر واقع ایک ٹیوشن سینٹر میں پڑھنے گیا۔ دیر رات تک گھر نہ لوٹنے پر مرتضی نے دانیال کو ٹیلی فون کیا تو ان کا نمبر بند تھا۔ مرتضی کے مطابق بیٹے کی گمشدگی کے چند گھنٹوں بعد انہیں ایک نامعلوم نمبر سے فون آیا، ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ ان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور انہوں نے دانیال کو اغوا کیا ہے۔ اس شخص نے دانیال کی رہائی کے لیے 15 لاکھ روپے کا تاوان طلب کیا۔

مرتضی کے مطابق ان کا بیٹا تقریباً 52 روز تک لاپتہ رہا۔ 31 مارچ 2018 کو ایک شخص نے سٹی ریلوے کالونی پر کھڑی ایک ٹرین کی پرانی بوگی میں لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع کی۔ پولیس نے مرتضی اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کو بلا کر لاش کی شناخت کروائی۔

حالات کے پیش نظر دوسرے روز سے مرتضی نے اپنے خاندان سے کچھ عرصے کے لئے ملنا چھوڑ دیا اور تمام فون نمبر بند کردئیے تاکہ رشتہ دار غم و غصہ سے کوئی غلط اقدام نہ اٹھا لے ۔ معاشرے میں افسردگی اور انتشار کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انہوں نے میڈیا سے بھی کسی قسم کی گفتگو نہیں کی۔

واقعہ گزرنے کے باوجود مرتضٰی خاموشی سے نہیں بیٹھے اور انصاف حاصل کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دروازے پر دستک دیتے رہے۔ ایک سال تک درخواست پر انکوائری چلوائی تو پھر کبھی کیس کو عدالت میں لے گئے۔ لیکن شواہد کی عدم موجودگی کی وجہ سے عدالت نے جلد ہی مقدمے کو بند کردیا۔

انصاف تو نہ ملا لیکن مرتصی نے ہمت نہ ہاری ۔ وہ آج بھی اس امید میں پر امن زندگی گزار رہے ہیں کہ ان کے بیٹے کو انصاف ضرور ملے گا ورنہ کم سے کم ان کی جانب سے انتشار نہیں پھیلے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے