سعودی عرب کی جانب سے ماہ دسمبر کی تنخواہ کی مد میں 300 ملین روپے دیئے گئے

اسلام آباد : بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے یونیورسٹی کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے سعودی امداد کے ذریعے دسمبر کے مہینے کی جامعہ کے ملازمین کی تنخواہوں کا انتظام سعودی فنانشل سپورٹ فنڈ کے ذریعے کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، سعودی عرب کی جانب سے ڈاکٹر ھذال کے دور صدارت میں 818 ملین روپے "تنخواہ کی ادائیگی کے لیے تعاون” کی مد میں جامعہ کو سعودی عرب کی جانب سے دیے گئے جبکہ ماہ دسمبر کی ملازمین کی تنخواہوں کا بندوبست 300 ملین پاکستانی روپے مالیت کی امداد سے کیا گیا۔

سعودی عرب کی جانب سے مالی سال 2022- 23 میں کی جانے والی امداد میں بجٹ سپورٹ ، بقایا جات کی ادائیگی، مرمت کے کام، طلبا سہولت مرکز کی تشکیل اور الاؤنسز کی ادائیگی شامل ہے۔

مزید برآں، "یونیورسٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹس سپورٹ” کی مد میں جامعہ کو سعودی عرب کی جانب سے 86 ملین پاکستانی روپے جاری کیے گئے۔

2020 میں جامعہ میں بطور صدر تعیناتی کے بعد سے ڈاکٹر ھذال حمود نے اسٹریٹجک پلان کی روشنی میں اپنی اصلاحات کے ذریعے یونیورسٹی کو سعودی فنڈنگ کے ذریعے تنخواہوں، بقایا جات اور ترقیاتی منصوبوں کا انتظام کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ مزید برآں، ان کے دور میں ایک عظیم الشان مسجد یونیورسٹی کے نئے کیمپس میں پہلے ہی سعودی حکومت (تقریباً 32 ملین ڈالر کی لاگت کے ساتھ) کی منظوری دے چکی ہے۔ ڈاکٹر ھذال نے ایک بار پھر یونیورسٹی کو مالیاتی بحران سے نکالنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے اور یقین دلایا ہے کہ تعلیمی و تحقیقی میدان میں جامعہ کی بہترین کارکردگی اولین ترجیح رہے گی۔

یونیورسٹی کی ریکٹر ڈاکٹر ثمینہ ملک نے یونیورسٹی کی مسلسل معاونت پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی دونوں برادر ممالک کے درمیان مضبوط رشتے کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خادمین حرمین الشریفین نے ہمیشہ جامعہ کی مدد کے لئے فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری یونیورسٹی کمیونٹی جامعہ کی مالی معاونت پر سعودی عرب کی شکر گزار ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے