چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کل ہونے والے صدارتی الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے گورنر ہاؤس لاہور پہنچے جہاں پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان پیپلزپارٹی اور دیگر ارکان کا اجلاس ہوا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کے موقع پر چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی اور ملاقات میں کل ہونے والے صدارتی الیکشن پر مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بلاول بھٹو زرداری سے صدارتی الیکشن میں ووٹرز کی تعداد کے بارے میں بات چیت کی۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب اسمبلی میں رکن پی پی پی علی حیدر گیلانی سمیت پارٹی کے دیگر ارکان اسمبلی سے بھی ملاقات کی۔
بعد ازاں مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری نے اراکین پنجاب اسمبلی سے خطاب کیا اور بلاول بھٹو نے کہا کہ آج میں یہاں آپ سب اراکین پنجاب اسمبلی کے پاس اپنے والد کے لیے ووٹ مانگنے آیا ہوں، اپنے والد کے بارے میں اتنا کہہ سکتا ہوں کہ وہ آپ لوگوں کا ایسے ہی خیال رکھے گا جیسے میرا خیال رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے مشترکہ امیدوار ہیں، چاروں صوبوں کے اور اپنے منتخب اراکین قومی و صوبائی اور سینیٹ کے اراکین کا خیال رکھیں گے، پاکستان اس وقت جس بحران سے گزر رہا ہے، اس سے نکل کر مفاہمت کی طرف جانا ہے تو صدر کا منصب وفاق کی علامت ہے، اس تقسیم اور نفرت کو دفن کرنا ہے اور اس کے لیے ہمیں راستے نکالنا ہے تاکہ عوام ترقی کریں۔
انہوں نے کہا کہ صدرمملک کے ساتھ ساتھ وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ہم سب مل کر ملک کو بحران سے نکالنے کی کوشش کریں گے اور مل کر آگے بڑھیں گے۔
بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ مریم نواز کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے یہ منصب سنبھال کر تاریخ رقم کی ہے اور اس صوبے کی سب سے پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوئی ہیں، یہ پورے پاکستان کے لیے ایک پیغام ہے، پورے پنجاب میں موجود تمام خواتین آپ کی طرف دیکھ رہی ہیں، وہ آپ یہ کامیابی دیکھ کر محسوس کریں گی وہ ڈاکٹر یا وزیراعلیٰ بن جائیں گی۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وزارت اعلیٰ سنبھالنے کے بعد رمضان پیکیج کا اعلان کرکے بہت ہی اہم پیغام دیا ہے کہ صوبے کے پسماندہ اور غریب لوگوں کی خدمت کرنا چاہتی ہیں اور یہ ہم سب کا فرض ہے، پیپلزپارٹی اس بات کی نہ صرف حمایت کرتی ہے بلکہ امید رکھتے ہیں غریب عوام کا خیال رکھیں گی۔
مریم نواز نے کہا کہ بلاول نے کہا کہ ووٹ مانگنے آیا ہوں، اگر آپ ووٹ مانگنے نہ بھی آتے تو مسلم لیگ(ن) اسی طرح آپ کو ووٹ دیتی، آصف علی زرداری صدر پاکستان کے لیے ہمارے امیدوار ہیں، ہم سب ان کو ووٹ دیں گے، یہ فیصلہ ہماری جماعت اور اتحادی حکومت کا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ ایک سیاسی شخصیت صدر کی کرسی پر بیٹھے گی، جن کا سیاسی جماعت سے بالاتر ہو کر ملنا جلنا ہے، جو چیلنجز اور سیاسی اتار چڑھاؤ کو سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے نتائج کے بعد ساری جماعتیں سوائے ایک جماعت جس سے بلاول بھٹو نے کارٹون کہا تھا، وہ کارٹون نیٹ ورک ہر وقت چلائے رکھتے ہیں، سنجیدہ جماعتیں جو اس ملک کی بہتری چاہتی ہیں اور ملک کے لیے کام کرنا چاہتی ہیں، انہیں احساس ہے کہ اگر ہم اپنی لڑائی جھگڑے انتخابات کے بعد بھی آگے لے کر چلیں گے تو اس ملک کے غریب لوگ مایوس ہوں گے اور یہ بڑا جرم ہوگا اور اس کا حساب دینا پڑےگا۔
مریم نواز نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی دفعہ ایسا لگتا ہے پنجاب اسمبلی پر خواتین کا قبضہ ہے، یہ خوش آئند تبدیلی ہے اور میں تمام خواتین اراکین سے کہنا چاہتی ہوں کہ میں سب کی وزیراعلیٰ ہوں اور آپ سب بڑھ چڑھ کر سرگرمی سے اپنا کردار ادا کریں۔