سعد اللہ پور منڈی بہاؤ الدین: مدرسے کے طالب علموں نے ایک ہی دن میں یکے بعد دیگرے 2 احمدیوں کو ہدف بنا کر قتل کر دیا گیا۔

سعد اللہ پور منڈی بہاؤ الدین: مدرسے کے طالب علموں نے ایک ہی دن میں یکے بعد دیگرے 2 احمدیوں کو ہدف بنا کر قتل کر دیا گیا۔

سعد اللہ پور منڈی بہاؤ الدین میں ایک ہی دن میں یکے بعد دیگرے 2 احمدیوں کو ہدف بنا کر سر عام قتل کر دیا گیا۔
ایک گرفتار قاتل مقامی مدرسہ کا طالب علم ہے جس نے مذہبی بنیادوں پر احمدیوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ۔

https://x.com/saboohsyed/status/1799444691760615537?s=48

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود کے مطابق سعد اللہ پور ضلع منڈی بہاؤ الدین میں آج 8 جون 2024ء کو یکے بعد دیگرے 2احمدیوں کو دن دیہاڑے سرعام قتل کر دیا گیا۔ غلام سرور ولد بشیر احمد بعمر62 سال اور راحت احمد باجوہ ولدمشتاق احمد باجوہ بعمر30سال کو قاتلوں نے بعد دوپہردو الگ الگ واقعات میں یکے بعد دیگر ے فائرنگ کرکے قتل کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غلام سرور احمدیہ بیت الذکر میں نماز ظہر کی ادائیگی کے بعدواپس اپنے گھر جا رہے تھے کہ ایک نوجوان نے ان کے گھر کے قریب ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ 20 منٹ کے بعد راحت احمد باجوہ اپنے پکوان سینٹرواقع بس سٹاپ سے اپنے گھر واپس آرہے تھے کہ گاؤں کی مقامی مسجد کے قریب ان کو بھی فائرنگ کرکے قتل کردیا ۔

ایک قاتل سید علی رضابعمر 16-17 سال کو پولیس نےگرفتار کر لیا ہے جو مقامی مدرسہ کا طالبعلم ہے۔مذکورہ مدرسہ کا مہتمم ساجد لطیف ہے جو احمدیوں کے خلاف نفرت انگیز مہم میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔مذکورہ قاتل نے احمدیوں کو مذہبی بنیاد پر قتل کر نے کا اعترافی بیان پولیس کو دیا ہے۔

غلام سرور کی عمر تقریباً62 سال تھی ۔ وہ زمینداری کرتے تھے۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ6بچے سوگوار ہیں۔مکرم راحت احمد باجوہ صاحب کا پکوان سینٹر تھا۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2 کم عمربیٹیاں سوگوار شامل ہیں۔ مقتولین کی تدفین ربوہ میں کی جائے گی.

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے سنگین دہشت گردی کے واقعہ میں دومعصوم احمدیوں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کم عمر نوجوانوں میں احمدیوں کو قتل کرنے اور نفرت و تشدد کا بیانیہ فروغ دینے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر کے قرار واقعی سزا دینے کی اشد ضرورت ہے۔یہ نفرت انگیز مہم چلانے والےظاہر ہیں ۔حکومت ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کیوں نہیں کرتی؟ انہوں نے کہا کہ منڈی بہاالدین میں کچھ عرصہ سے احمدیوں کے خلاف مہم میں تیزی آئی ہے اور احمدیوں کے خلاف اشتعال پھیلایا جا رہا ہے۔یہاں تک کے بعض نام نہاد مولویوں نے حاملہ احمدی عورتوں کے حمل گرانے جیسی بھیانک دھمکیاں علی االاعلان دیں اور کسی قانونی کارروائی نہ ہونے کی صورت میں ان کے حوصلے اتنے بلند ہوتے گئے کہ اسی شخص نے ایک احمدی پولیس آفیسر کی منڈی بہاالدین میں تعیناتی کے خلاف مہم چلاتے ہوئے اس احمدی پولیس آفیسر کو قتل کرنے کی دھمکی دی ۔

حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر جہلم کے علاقے سے 2ویڈیو وائرل ہوئیں جس میں تحریک لبیک سے وابستہ ایک فرد نے سر عام کہا کہ احمدیوں کو الٹا لٹکا دیں گے اور دوسرے نے دھمکی دی کہ اگر احمدیوں نے مذہبی فریضہ (قربانی ) اداکیا تو اس احمدی کو زبح کردیں گے۔

ترجمان جماعت احمدیہ نے پاکستان میں احمدیوں کے خلاف متعصبانہ نفرت انگیز مہم کو روکنے اور مقتولین غلام سرور اور راحت احمد باجو ہ کے قاتل،اس کے ساتھی نیزقتل کی ترغیب دینے والوں اور اس بھیانک جرم میں اس کی سہولت کاری کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانےاور انہیں قانون کے مطابق کڑی سزا دے کر کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے