کھانے کا سوڈا یا بیکنگ سوڈا گھروں میں عام استعمال ہوتا ہے اور اکثر کھانوں وغیرہ کی تیاری کے لیے ہی اسے استعمال کیا جاتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ سفید پاﺅڈر جیسی چیز صحت بہتر بنانے اور گھر کی صفائی جیسے کاموں کے لیے بھی استعمال کی جاسکتی ہے؟
بہت کم لوگوں کو ہی معلوم ہے کہ یہ بظاہر معمولی چیز آپ کے ہزاروں روپے بچانے میں مددگار ہوسکتی ہے اور اس کا ایسے طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے جو آپ کو دنگ کرکے رکھ دیں گے۔
ہاتھوں سے بدبو دور بھگائے
مچھلی یا کسی ایسے ہی چیز کو کاٹنے کے بعد اکثر ہاتھوں میں بو بس جاتی ہے جو عام صابن سے ہاتھ دھونے سے جاتی نہیں۔ اگر آپ اس کو دور بھگانا چاہتے ہیں تو ہاتھوں کوگیلا کرکے ان پر بیکنگ سوڈے کو رگڑے اور پھر گرم پانی سے دھو لیں۔ آپ کے ہاتھوں سے بو دور ہوجائے گی اور اس کی جگہ ایک میٹھی مہک آنے لگے گی۔
بارش کے دوران بچوں کے کھیل کا سامان
تیز بارش کے دوران اگر بچے بیزار ہو رہے ہو تو دو کپ بینگ سوڈا ، ایک کپ میدہ اور ڈیڑھ کپ پانی شامل کرکے اس وقت تک ابالیں جب تک وہ محلول گاڑھا نہ ہوجائے۔ پھر اسے ٹھنڈا کرکے اپنی مرضی سے اس سے مختلف چیزیں جیسے انسانی شکلیں، کپ، برتن کچھ بھی بنائیں۔ یہ سرگرمی بچوں کے اندر ایک نیا جوش دوڑا دے گی۔
بوسیدہ کتابوں کا تحفظ
اگر تو آپ کی کوئی پرانی کتاب بوسیدہ ہوچکی ہے اور اس کے صفحات جھڑنے لگے ہیں تو اس بیکنگ پاﺅڈر کی معمولی مقدار کو اس کے صفحات کے درمیان چھڑکیں اور پھر اس کتاب کو ایک کاغذی تھیلے میں ڈال دیں جبکہ اس کے باہر مزید سوڈا چھڑک دیں۔ کچھ دن تک انتطار کریں اور پھر کتاب کو باہر نکال کر اس میں موجود سوڈے کو نکال دیں اور پھر کتاب کو کچھ دیر کے لیے سورج کی تیز روشنی میں رکھیں۔اس سے بوسیدگی ختم تو نہیں ہوگی تاہم خشک جگہ پر اسے رکھیں گے تو یہ مزید تباہی سے ضرور بچ جائے گی۔
دھوپ کی جلن سے بچاﺅ
بیکنگ پاﺅڈر کا ایک کپ نیم گرم پانی سے بھری بالٹی میں ڈال دیں اور پھر اس سے نہالیں۔ اس سے آپ کو فوری طور پر دھوپ کی تپش سے ہونے والی جلن یا تکلیف کم کرنے میں مدد ملے گی۔
نومولود بچے کے سر کی جلد کی پرت ہٹانا
ننھے فرشتوں کے سر کی جلد اکثر پرت کی شکل میں جھڑنے لگتی ہے جو کہ نقصان دہ تو نہیں ہوتی اور جلد ہی یہ مسئلہ بھی خودبخود ختم ہوجاتا ہے تاہم کچھ والدین کے لیے یہ نظارہ قابل برداشت نہیں ہوتا تو اس کے لیے اہنی ہتھلی پر دو چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا اور ایک چائے کا چمچ پانی ڈال کر مکس کرلیں اور پھر بچے کے متاثرہ حصے پر نرمی سے رگڑے، اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ محلول آنکھوں کے پاس نہ جائے، پھر خشک کپڑے سے وہ جگہ صاف کردے اور دو سے تین دن اس عمل کو دہرائے، جس دوران صابن یا بے بی شیمپو کا استعمال نہ کریں، یہ مسئلہ کافی حد تک حل ہوجائے گا۔
ہونٹوں کے اندر زخم کو آرام پہنچائے
یہ تصور کرنا ہی مشکل ہے کہ منہ کے اندر ایک چھوٹا سا زخم یا چھالا کتنی تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ اس تکلیف سے فوری نجات کے لیے ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا چمچ سے اچھی طرح مکس کرلیں اور پھر ہر دو گھنٹے بعد اس محلول سے کلیاں کریں۔
مائیکرو ویو کو چمکائیں
کیا آپ کے مائیکرو ویو کی دیواروں پر سالن سے لے کر کافی دیگر مواد چپک گیا ہے؟ اگر ہاں تو ایک کپ پانی اور کچھ چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کسی گلاس میں مکس کرلیں، پھر اس گلاس کو تین منٹ تک مائیکروویو کریں اور پھر اسفنج کو استعمال کرتے ہوئے تمام گندگی کو کچھ منٹوں میں صاف کرکے اپنی مشین کو چمکا دیں۔
وال پیپرز کو نئی زندگی دینا
دیواروں پر لگے اپنے پسندید وال پیپر ہر چکنائی کو دیکھ کر پریشان مت ہو، ان داغ دھبوں کو نرمی سے بیکنگ سوڈا اور اسفنج استعمال کرتے ہوئے رگڑیں اور پھر دھو کر کپڑے سے خشک کرلیں، وال پیپر میں ایک نئی جان پڑ جائے گی۔
پیٹ کی تکلیف سے نجات
بیکنگ سوڈا کا محتاط استعمال مخصوص غذاﺅں کو زیادہ کھانے کے قابل بنا دیتا ہے، ایک چٹکی سوڈا کافی، اورنج جوس یا ٹماٹر کے سوپ میں شامل کرنے سے انہیں پینے یا کھانے کے بعد معدے کی تیزابیت سے بچا جاسکتا ہے، مگر یہ احتیاط کرنی چاہئے کہ سوڈے کی زیادہ مقدار شامل کرکے اس غذا کے ذائقے کو خراب نہ ہونے دیں۔
مچھروں کو کاٹنے سے ہونے والی سوزش کو روکنا
اگر تو آپ کو کسی جگہ مچھر نے کاٹ لیا ہے تو ایک چائے کا چمچ اپنی ہتھیلی پر ڈالیں اور اس پر پانی کے چند قطرے ٹپکا دیں، اس کے بعد اس محلول یا پیسٹ کو مچھر کے کاٹنے والی جگہ پر لگادیں، اسے خشک ہونے دیں اور پھر جو پرت جمے اسے صاف کردیں۔ ایسے کرنے سے وہاں پڑنے والا سرخ نشان چھوٹا ہوجائے گا اور خارش بھی روک جائے گی۔ یہی طریقہ کار شہد کی مکھی کے ڈنک میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
پیروں کی بدبو سے نجات
اگر پیروں سے بو اٹھ رہی ہے یا تھکاوٹ کے باعث انگلیاں درد کررہی ہیں تو اپنے پیروں کو ٹھنڈے پانی سے بھرے کسی برتن میں ڈال دیں اور اس پر کچھ مقدار میں بیکنگ سوڈا چھڑک کر پندرہ سے بیس منٹ تک ڈوبا رہنے دیں۔ پھر پیروں کو دھو کر خشک کرلیں، اس سے پیروں کی بو بھی دور ہوجائے گی اور پیروں میں تکلیف ہے تو اس کی شدت میں بھی کمی آجائے گی۔