ڈھاکا: ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ گئیں۔
بھارت میں موجود بنگلادیشی ہائی کمیشن نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد بھارتی شہر اگرتلہ پہنچی ہیں اور بھارت انہیں محفوظ راستہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بنگلادیشی فوج نے وزیراعظم حسینہ واجد کو مستعفی ہونے کے لیے 45 منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
خبر ایجنسی کے مطابق اس وقت بنگلادیشی آرمی چیف سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کر رہے ہیں، آرمی چیف جنرل وقار الزمان کی بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) سمیت بڑی سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔
گزشتہ روز فوجی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے بنگلادیش کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل وقار الزماں نے کہا تھا کہ فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور اب بھی کھڑی رہے گی۔
خبر ایجنسی کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے محفوظ مقام پر منتقلی سے قبل تقریر ریکارڈکرانے کی کوشش کی مگر انہیں تقریر ریکارڈ کرانے کا موقع نہیں دیا گیا۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے شیخ حسینہ واجد بھارت سے فن لینڈ جائیں گی۔
شیخ حسینہ واجد کے استعفے کی خبر سنتے ہیں دارالحکومت ڈھاکا میں بڑی تعداد میں طلبہ نے جشن منایا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلادیش میں اس وقت 4 لاکھ افراد سڑکوں پر موجود ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہےکہ دارالحکومت ڈھاکا کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین شیخ حسینہ واجد کی سرکاری رہائش گاہ میں گھس اور توڑ پھوڑ بھی کی جب کہ مظاہرین سامان بھی اٹھاکر لے گئے۔