Tesla’s Optimus Gen 3: روبوٹک انقلاب

تصور کریں کہ آپ کے گھر میں گھریلو کاموں کو انجام دینے، آپ کے ساتھ بات چیت کرنے، اور آپ کا ہر حکم بجا لانے کے لیے ایک جن نما مخلوق آپ کے قابو آ جائے ، کیا ہی اچھا ہو جائے۔۔اب یہ بات کسی حد تک ممکن نظر آنے لگ گئی ہے تو آئیے انسان نما روبوٹ کااستقبال کرتے ہیں .اس کی قیمت ایک لگژری کار کی قیمت کےبرابر ہے۔ اگر آپ کو لگ رہا ہے کہ یہ کسی سائنس فکشن فلم کا سین بیان کیا جا رہا ہے تو ایسا بالکل نہیں ہے،حال ہی میں ہزاروں لوگوں نے ایک نقاب کشائی تقریب میں ٹیسلا کے بنائے ہوئے روبوٹس کا مشاہدہ کیا، آئیے ٹیسلا کی تاذہ ترین تخلیق سےملیں! اس تقریب میں ماہرین دنگ رہ گئے اور ٹیک انڈسٹری میں ایک نئی بحث چھڑ گئی۔

 

Gen 3 Optimus Bot ایک نیا باب ہے۔”We Robot” آپٹیمس روبوٹ صرف ایک گیجٹ نہیں ہے۔ یہ روبوٹکس کے میدان میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ یہ کاموں کی ایک وسیع رینج کو ہینڈل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ خود مختار حرکت، مواصلات کی مہارت، اور انسانوں سے بات چیت کرنے کے لیے فوری ردعمل کرنے جیسی خصوصیات رکھتا ہے۔ اس روبوٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے جدید سسٹم سمیت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو بھی استعمال کیا گیا ہے اور جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے،جس کی وجہ سے یہ روبوٹ عام گھریلو کاموں سے لے کرپیچیدہ صنعتی کاموں تک ہر کام موثر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں ، بس انسانی حکم کی دیر ہے۔

 

 

یہ روبوٹس انسانی ذندگیوں میں بہت بڑی تبدیلی لائیں گے ۔ امریکن فلموں میں تو ہم نے یہ سین دیکھے ہیں کہ ہر طرف روبوٹس کام کر رہے ہیں ، دنیا بہت ایڈوانس ہے اور کافی حد تک یہ چیزیں ہمیں متاثر کن بھی لگتی ہیں ،لیکن اس ترقی کے ساتھ ایک تشویش بھی ہے کہ اگر سب کام ان روبوٹس سے لیے جانے لگ گئے تو انسانوں کا کیا ہو گا ، کیا وہ بالکل فارغ ہو جائیں گے؟

آئیے دیکھتے ہیں کہ اس ٹیکنالوجی کے فائدے اور نقصانات کیا ہیں

بظاہر توروبوٹ کے فوائد بہت ذیادہ ہیں۔بہت سارے کاموں کو ایک روبوٹ کے ذریعے کروایا جا سکتا ہے ،مینوفیکچرنگ، دیکھ بھال، زراعت، اور یہاں تک کہ گھریلو کاموں میں یہ بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں ۔ مثال کے طور پر ہسپتالوں میں انھیں مختلف شعبوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے، مثلا مریضوں کی دیکھ بھال ، یا ہسپتال کے عملے کے طور پر یہ بغیر تھکے لگاتار کام کر سکتے ہیں۔ذراعت اور صنعت میں بھی ان سے کام لیتے ہوئےمزدوروں کی قلت کو دور کیا جا سکتا ہے۔جس کی وجہ سےصنعتیں صرف انسانی محنت پر انحصار نہیں کریں گی اور ترقی کریں گی۔

اب اس ٹیکنالوجی کے بارے میں اٹھنے والی تشویش کو بھی جان لیتے ہیں

سب سے پہلا نقصان تو اس کا یہ ہے کہ یہ انسان کی جگہ استعمال ہوں گے یعنی یہ عام لوگوں کی نوکریاں چھین لیں گے۔ ان کے استعمال کا فائدہ ترقی یافتہ ممالک تو شاید اٹھا لیں لیکن ترقی پذیر ممالک تو فی الوقت ان تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں ، ان ممالک کی پہلی ترجیح عوام کے بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے، یہاں انسان محنت مزدوری کر کے اپنے خاندان کا پیٹ پالتا ہے ۔ بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ صنعتیں تو اس اقدام سے بہت ترقی کریں گی لیکن عام انسان کے لیے یہ بہت بڑا خطرہ ہے۔

عالمی سطح پر بھی یہ ہی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آپٹیمس خود مختاری کی طرف ایک قدم ہیں ، ان کے غیراخلاقی استعمال کے حوالے سے بھی خدشات ہیں۔ کسی بھی نئی ٹیکنالوجی کے خلاف بحث تو چلتی رہتی ہے آئیے جانتے ہیں کہ اسےبنانے والے کون ہیں ؟

یہ تکنیکی معجزہ ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کی ایجادہے، ٹیسلا نے الیکٹرک کاروں سے لے کر خلائی سفر تک کی صنعتوں میں ایک ہیجان برپا کر دیاہے۔ بلا شبہ ٹیسلا کمپنی ٹیکنالوجی کے میدان کی بادشاہ ہے ، جہاں انسانی ذہانت کا بہترین استعمال کیا جا رہا ہے ۔

ٹیکنالوجی کی ترقی یقینا انسانوں کے لیے سیکھنے کے راستے کھولتی ہے۔مصنوعی ذہانت اور آٹومیشن کا عروج نہ صرف صنعتوں کو از سر نو تشکیل دے رہا ہے بلکہ ڈیجیٹل دور میں داخل ہونے کا مطلب ہے اپنے آپ کو نئے دور کے مطابق ڈھالا جائے۔

پاکستان کے لیے یہ ایک نازک موڑ ہے۔ ہمیں اس ترقی کو خطرے کے طور پر نہیں بلکہ ایک موقع کے طور پر قبول کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیم کے شعبوں (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی)کے سلیبس کو اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے اور تعلیمی میدان میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

 

روبوٹ کی کامیابی انسانی اختراع کا ثبوت ہے۔ سوال یہ نہیں ہے کہ روبوٹس ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن جائیں گے یا نہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ ہم ان کی موجودگی کو کیسے اپنائیں گے۔ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے، آگے کا راستہ چیلنجز اور مواقع سے بھرا ہوا ہے۔ اگر ہم اس نئے دور کو ترقی یافتہ سوچ کے ساتھ قبول کرتے ہیں، تو مستقبل اگرچہ روبوٹس کے ساتھ ہے لیکن یہ سب انسان کی سہولت کے لیے ہے۔ ہمیں یہ ذہن نشین کرنے کی ضرورت ہے کہ مستقبل آ گیا ہےاور یہ روبوٹک ہے!!!

 

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے