اسلام آباد : بحریہ یونیورسٹی نے 6ویں اقبال کانفرنس 19 نومبر 2024 کو اپنے اسلام آباد، لاہور، اور کراچی کیمپسز میں منعقد کی۔ افتتاحی تقریب بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس (بی یو آئی سی) میں منعقد ہوئی، جس کے مہمانِ خصوصی قرشی نالج سٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، سابق ممبر ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان، اور ریکٹر نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) پاکستان، لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر ہلالِ امتیاز (ملٹری) تھے۔
اس سال کی کانفرنس کا موضوع، "ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ”، اقبال کے اس یقین کو اجاگر کرتا ہے کہ انفرادی ذمہ داری اجتماعی ترقی کی بنیاد ہے۔ کانفرنس کے دوران بحریہ یونیورسٹی کے پانچ کیمپسز (اسلام آباد، کراچی، اور لاہور) میں 120 سے زائد تحقیقاتی خاکے اور تقریباً 90 تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔
ریکٹر بحریہ یونیورسٹی، وائس ایڈمرل (ر) عاصف خالق، نے کانفرنس کا افتتاح کیا اور نوجوانوں کے کردار، استقامت، مقصد، اور قومی ذمہ داری کی تشکیل میں علامہ اقبال کے فلسفے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ یونیورسٹی جدید علم اور اخلاقی اقدار کو اقبال کے نظریات، قرآنی اور اسلامی تعلیمات کے ساتھ جوڑنے کا اعزاز رکھتی ہے تاکہ موجودہ دور کے چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے۔ انہوں نے مہمانِ خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر کا شکریہ ادا کیا، جن کی موجودگی نے اس پروگرام کی روح کو مزید تقویت بخشی۔
مہمانِ خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر ہلالِ امتیاز (ملٹری) نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ اقبال کا فلسفہ انفرادی اور اجتماعی ترقی کے لیے ایک ابدی رہنمائی فراہم کرتا ہے، خاص طور پر سماجی، سیاسی، اور روحانی چیلنجز کے دور میں۔ انہوں نے اقبال کے تصورِ خودی پر زور دیا، جو خود آگاہی، نظم و ضبط، اور خود مختاری کو فروغ دیتا ہے، اور افراد کو اپنے الٰہی مقصد کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے کے قابل بناتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل اصغر نے اقبال کی تعلیمات کی آج کی گلوبل دنیا میں مطابقت پر روشنی ڈالی، جہاں موافقت، جدت، اور اخلاقی قیادت کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان اصولوں کو تعلیم اور تنظیمی ثقافت میں شامل کر کے مستقبل کے رہنما نہ صرف ذاتی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں بلکہ معاشرتی ترقی میں بھی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
کانفرنس ڈائریکٹر، ڈاکٹر صائمہ کلثوم نے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے علامہ اقبال کے فلسفے اور مثبت نفسیات کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اقبال کے خیالات اور سیلیگمین کی اخلاقی اقدار کے امتزاج کو بیان کیا، جو خود کی ترقی اور معاشرتی پیش رفت میں معاون ہے، اور اقبال کے تصورِ خودی اور بہادری، دانش، انصاف، اور ضبطِ نفس جیسی خصوصیات پر توجہ دی۔
چیف آرگنائزر، ڈاکٹر حبیب عاصم نے الٰہی اصولوں اور قوموں کی رہنمائی کے لیے اللہ کے احکامات پر زور دیا۔ اقبال کی بے غرضی کی میراث کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، انہوں نے بحریہ یونیورسٹی کے ایسے پروگرامز پر روشنی ڈالی جو طلبہ کو بہادری، اصلاح، اور اتحاد کی اقدار کو اپنانے کی ترغیب دیتے ہیں، اور دعا کی کہ یونیورسٹی کا چراغ علم ہمیشہ روشن رہے۔
اختتامی کلمات میں کانفرنس چیئرپرسن، پرو ریکٹر اکیڈمکس، ریئر ایڈمرل (ر) محمد ارشد جاوید ستارہِ امتیاز (ملٹری) نے 6ویں اقبال کانفرنس 2024 کے ذریعے اقبال کے وژن کو اجاگر کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ قوموں کی ترقی میں انفرادی کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ترقی کا انحصار رہنما اور شہری دونوں پر ہے، اور ہر ایک کو اجتماعی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اقبال کے اشعار سے متاثر ہو کر، چیئرپرسن نے اتحاد کا پیغام دیا اور تمام افراد سے قوم کے روشن مستقبل کے لیے رہنما ستارے بننے کی اپیل کی۔
آخر میں، چیف کوآرڈینیٹر، ڈاکٹر محمد عابد علی نے 6ویں اقبال کانفرنس 2024 کے اہم موضوعات کا خلاصہ پیش کیا اور ریکٹر بحریہ یونیورسٹی، مہمانِ خصوصی، کانفرنس ٹیم، شرکاء، اور شراکت داروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تقریب کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور تعاون پیش کیا۔ یہ کانفرنس ممتاز سفیروں، دانشوروں، اور فکری رہنماؤں کی موجودگی سے مزین رہی۔