امریکی شہر لاس اینجلس میں منگل سے لگی تاریخ کی بدترین آگ پر قابو نہ پایا جاسکا ۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 12 ہزار سے زائد مکان اور عمارتیں راکھ کا ڈھیر بن گئیں ، 2 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
کچھ علاقوں میں فوری انخلا کے نئے احکامات جاری کردیے گئے ، رپورٹس کے مطابق اس آگ میں 16افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے، 13 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔
لاس اینجلس؛ تا حال نہ بجھ سکی ، 12 ہزارگھر راکھ کا ڈھیر، 150 ارب ڈالر کا نقصان
لاس اینجلس کاؤنٹی میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، تیز ہواؤں سے آگ مزید پھیلنے کا خدشہ ہے جس کے تحت ریڈ فلیگ وارننگ جاری کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہالی وڈ ستاروں Mark Hamill ، Mandy Moore اور James Woods کو بھی اپنے پُرتعیش گھر چھوڑنا پڑے ، لوٹ مار کی وارداتوں پر متاثرہ علاقوں میں رات کے وقت کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
12 ہزار سے زائد فائر فائٹرز، ساڑھے 1100 فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ میکسیکو اور کینیڈا نے بھی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لاس اینجلس میں خوفناک آتشزدگی سے ایک مکان معجزانہ طور پر محفوظ رہا، یہ کس کی ملکیت ہے؟
لاس اینجلس میں ہونے والی خوفناک آتشزدگی سے جہاں ہزاروں گھر جل کر راکھ ہو گئے وہیں ایک گھر ایسا بھی ہے جو معجزانہ طور پر بالکل صحیح سلامت رہا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لاس اینجلس میں لگنے والی آگ نے چند روز میں ہی تاریخی شہر کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا۔
امریکی حکام کے مطابق لاس اینجلس میں آتشزدگی کے باعث اب تک 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 12 ہزار مکانات جل کر راکھ اور 37 ہزار ایکڑ اراضی تباہ ہو چکی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے جبکہ رات کے اوقات میں لوٹ مار کی وارداتوں کے باعث متاثرہ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
خوفناک آتشزدگی کے باعث جہاں سب کچھ جل کر راکھ ہو گیا وہیں ایک حیرا ن کر دینے والی تصویر بھی سامنے آئی جس میں ایک مکان کو بالکل صحیح حالت میں دیکھا جا سکتا ہے جبکہ آس پاس کے تمام مکانات مکمل تباہ ہو گئے۔
آتشزدگی میں بچ جانے والا یہ گھر امریکی سرمایہ کار ڈیوڈ اسٹینر کا ہے جو تین منزلہ ہے اور وہ مکمل طور پر آگ سے محفوظ رہا۔ ڈیوڈ اسٹینر کے گھر کی مالیت 9 ملین ڈالر ہے جو انہوں نے ایک امریکی پروڈیوسر سے خریدا تھا۔
اس حوالے سے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیوڈ اسٹینر کا کہنا تھا معجزات کبھی بھی بند نہیں ہوتے اور یہ بھی ایک معجزہ ہے کہ جہاں 10 ہزار سے زائد مکانات تباہ ہو گئے لیکن ہمارا گھر محفوظ رہا۔
ڈیوڈ اسٹینز کا کہنا تھا جب ہمیں آتشزدگی کے بارے میں پتہ چلا تو ہم نے یہ سوچ لیا تھا کہ ہمارا گھر بھی جل گیا ہے لیکن جب آگ کے شعلے کم ہوئے تو لوگوں نے مجھ سے رابطہ کرنا شروع کیا کہ آتشزدگی میں واحد بچ جانے والا گھر آپ کا ہے اور پھر اگلے روز جب میری اہلیہ نے مجھے گھر کی تصویر بھیجی تو میرا چہرہ خوشی سے کھل اٹھا۔
خوش قسمت امریکی تاجر کا کہنا تھا میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ لاس اینجلس میں اس طرح کی بھیانک آتشزدگی ہو گی، سچی بات تو یہ ہے کہ میں نے سوچا تھا اگر کبھی زلزلہ آ گیا تو یہ گھر ہمارا آخری ٹھکانہ ہو گا۔
آخر یہ گھر جلنے سے کیسے محفوظ رہا؟
اس حوالے سے امریکی میڈیا پر بتایا جا رہا ہے کہ ڈیوڈ اسٹینر کا گھر مکمل طور پر آگ اور زلزلہ پروف ہے، حتیٰ کہ اس کی چھت بھی آگ سے بچاؤ کے مطابق بنائی گئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ تین منزلہ گھر مکمل طور پر محفوظ رہا۔
اس حوالے سے امریکی تاجر کا کہنا ہے انہیں اپنا گھر بچ جانے کی خوشی ضرور ہے لیکن جن لوگوں کے گھر جل گئے ان کے لیے دعا گو ہوں۔