ایک وقت تھا چور رات کی تاریکی میں، نقب لگا کر آتے تھے۔اب بس فیس بک کھولتے ہیں، آنٹی کی پروفائل دیکھتے ہیں، اور سیدھا گھر کا پتہ مل جاتا ہے۔
کیوں؟
کیونکہ آنٹی تو کچھ نہیں چھپاتیں! آنٹی تو ہر چیز فیس بک پر انسٹا پر شیئر کرتی ہیں ….
اُٹھنے کا وقت، سونے کا وقت، کھانے کا مینو، میاں کا مزاج، بہن کی گھڑی، دوبئی کے سوٹ، سالگرہ کی انگوٹھی، بیٹے کا بخار، بیٹی کا رزلٹ، اور "کل کا بچا ہوا پائن ایپل کیک” . سب کچھ فیس بک پر موجود۔
اور یہی معلومات تین بااخلاق، پڑھے لکھے، نفاست پسند ڈاکوؤں کو آنٹی کے گھر لے آئیں۔
نقاب پہنے، بڑے مؤدب انداز میں صوفے پر بیٹھے، اور بولے:
"بی بی جی، ہمیں آپ کے گھر کی ترتیب بہت پسند ہے، کوئی چیز نہیں ہلائیں گے۔ بس جو قیمتی چیزیں ہیں، یہاں لا دیں۔”
گویا چوری نہیں، "کیش آن ڈیلیوری” ہو رہی ہو۔
آنٹی گھبرا کے سب کچھ لا دیتی ہیں۔
ڈاکو باآوازِ بلند پوچھتے ہیں:
"اور وہ ہیرے کی انگوٹھی؟ جو میاں جی نے سالگرہ پر دی تھی؟”
آنٹی کا منہ کھلا کا کھلا، دل میں سوال: ان کو یہ سب کیسے پتا؟
"اور وہ گھڑی؟ دوبئی والی آپی کی طرف سے؟
وہ والی، جس کی تصویر کے کیپشن میں لکھا تھا:
‘جب آپی دل سے کچھ دیں، تو وقت بھی خاص لگتا ہے’”
اب آنٹی کی ہچکی بندھی، آنکھ میں آنسو، مگر ڈاکو مطمئن:
"اور ہاں… نیس کیفے انسٹنٹ کافی، تھوڑی شکر کم ڈالنا۔
اور وہ بچا ہوا پائن ایپل کیک؟ پلیٹ میں لے آئیں، ہم چمچ نہیں لائے!”
جب چائے، کیک، زیور اور دعائیں لے کر ڈاکو جانے لگے،
تو آنٹی نے ہمت کی، اور سوال کیا:
"مگر آپ کو یہ سب کیسے معلوم؟”
سرغنہ نے بڑے ادب سے نقاب سیدھا کیا، اور بولا:
"آنٹی… ہم آپ کے فیس بک فرینڈز ہیں۔
روز آپ کی پوسٹ پڑھتے ہیں، سٹیٹس چیک کرتے ہیں، اور تبصرہ کرنے سے پہلے ‘seen by 3’ میں اپنا نام دیکھتے ہیں۔”
اب یہاں ایک منٹ کو رکیں۔
سوچیں:
ہم خود ہی تو نہیں بتا رہے کہ آج گھر خالی ہے، زیور نیا آیا ہے، بچہ اکیلا ہے، کیک فریج میں ہے؟
ہم فیس بک پر اتنا کچھ پوسٹ کر چکے ہوتے ہیں کہ چوروں کو GPS کی ضرورت ہی نہیں رہتی .
وہ سیدھا انسٹا کی لوکیشن دیکھ کر پہنچ جاتے ہیں۔
یہ صرف مذاق نہیں، المیہ ہے .
ہم اپنی نجی زندگی کو خود بازار میں لے جا کر رکھ دیتے ہیں، اور پھر حیران ہوتے ہیں کہ لوگ ہمیں اتنا کیوں جانتے ہیں!
کاش آنٹی کو کوئی بتاتا کہ
تحفے دل میں رکھے جاتے ہیں، نیوزفیڈ میں نہیں۔
کیک پلیٹ میں رکھا جاتا ہے، ٹائم لائن پر نہیں۔
اور زندگی جینے کے لیے ہے، ہر لمحہ دکھانے کے لیے نہیں۔
ورنہ اگلی بار ڈاکو صرف صوفے پر نہیں بیٹھیں گے،
لائیو آکر کہیں گے:
"ہیلو فرینڈز! ابھی آنٹی کے گھر بیٹھے ہیں، چیزیں بہت اچھی ہیں، وِیڈیو بھی لائک کریں، سبسکرائب بھی!”
تو یاد رکھیں:
پرائیویسی کی چابی آپ کے ہاتھ میں ہے .
ورنہ آنٹی کی طرح آپ کے اسٹیٹس اور پوسٹیں دیکھ کر بھی ڈاکو نہ صرف آپ کو لوٹ لیں گے ، بلکہ کیک بھی کھا جائیں گے �.