جنوبی وزیرستان آپر میں تعلیم کے فروغ کی جانب ایک اہم اور خوش آئند قدم اٹھایا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان اپر فضل ودود، ممبر صوبائی اسمبلی آصف خان کی ہدایت اور یوتھ آفیسر محمد فاروق محسود کی زیر نگرانی گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول شکرکوٹ مکین میں ضلع کی پہلی باقاعدہ لائبریری کا افتتاح کر دیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں ممبر صوبائی اسمبلی آصف خان، سکول کے پرنسپل، اساتذہ، طلبہ، علاقائی مشران اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں شرکاء نے اس اقدام کو جنوبی وزیرستان آپر جیسے پسماندہ علاقے میں ایک تعلیمی انقلاب کا نقطہ آغاز قرار دیا۔ اسکول کے پرنسپل اور عمائدین نے کہا کہ لائبریری کے قیام سے طلبہ میں مطالعے کا رجحان بڑھے گا اور تعلیم کے معیار میں بہتری آئے گی۔
اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی آصف خان نے کہا کہ علاقے کی ترقی کا راستہ تعلیم سے ہو کر گزرتا ہے۔ اگر ہم نئی نسل کو تعلیم اور معلومات عامہ کی جانب راغب کریں گے تو یہی نوجوان کل علاقے کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے لائبریری کے قیام کو ایک "علمی خدمت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوتھ آفیسر اور ضلعی انتظامیہ کا یہ اقدام قابل تحسین اور قابل تقلید ہے۔
یوتھ آفیسر محمد فاروق محسود نے افتتاحی تقریب میں میڈیا کے نمائدوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل میں تعلیمی شعور بیدار کرنے اور مطالعے کی عادت پیدا کرنے کے لیے لائبریری کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکین کے بعد سراروغہ، چگملائی اور لدھا کے ہائی سکولز میں بھی لائبریریوں کے قیام کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے، تاکہ پورے ضلع میں یکساں تعلیمی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
علاقائی مشران نے حکومتی سطح پر اس تعلیمی پیش رفت کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں جنوبی وزیرستان آپر کے دیگر تعلیمی اداروں میں بھی ایسی سہولیات فراہم کی جائیں گی، تاکہ نوجوان نسل کو مثبت سمت دی جا سکے۔
مقامی عمائدین کا کہنا تھا کہ مکین میں لائبریری کا قیام جنوبی وزیرستان آپر میں علم و ادب کے فروغ کی جانب ایک عملی قدم ہے، جو نہ صرف تعلیمی ماحول کو بہتر بنائے گا بلکہ نوجوانوں کو قلم و کتاب سے جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔