ایوریا : اٹلی میں منعقد ہونے والے سالانہ تین روزہ تہوار میں شہریوں نے کینوؤں کے ساتھ ایک دوسرے سے جنگ کی، جہاں مخالفین نے قدیم فوجی لباس زیب تن کر رکھے تھے.
یہ تہوار 800 سال قدیم مظالم کے خلاف اٹھنے والی ایک تحریک کی یاد میں منایا جاتا ہے، یاد رہے کہ ایوریا میں ایک نوجوان لڑکی کے ہاتھوں مقامی ظالم شخص کا سر قلم ہوا تھا، جس کے بعد 12ویں صدی کی اس خاتون کی ہمت کو داد دینے اور مظالم کے خلاف تحریک کو خراج تحسین پیش کرنے لیے اس جنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے.
صوبہ تورینیو کے شہر ایوریا میں ‘کینوؤں کی جنگ’ کے تہوار کا انعقاد کیا گیا جس میں 7000 افراد نے شرکت کی.
تہوار میں شریک افراد کو 2 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا جنہوں نے ایک دوسرے پر حملوں میں بھر پور انداز سے جوس سے بھرے کینو استعمال کیے.
اٹلی کے مقامی اخبارات کے مطابق اس ‘جنگ’ میں 70 افراد زخمی بھی ہوئے جن کو مقامی ہسپتال میں طبی امداد دی گئی.
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں برس اس تہوار کے لیے 2 لاکھ 70 کلو کینو لائے گئے تھے.
19ویں صدی کے آغاز میں یہاں رواج تھا کہ نوجوان لڑکیاں شادی کے لیے گھر کی بالکونیوں سے کینو کے ذریعے لڑکوں کو نشانہ بناتی تھیں، بعد ازاں اس نے ایک تہوار کی شکل اختیار کرلی، شروع میں اس میں صرف خواتین ہی حصہ لیتی تھیں،تاہم بعد ازاں اسے سب کی شرکت کے لیے کھول دیا گیا.
رواں برس اس ‘کینوؤں کی جنگ’ میں شرکت کا ٹکٹ 8 یورو (تقریباََ 930 پاکستانی روپے) مقرر کیا گیا تھا.
منتظمین کا کہنا تھا کہ اس تہوار میں شرکت کے 7000 ٹکٹ فروخت ہوئے جبکہ 16000 افراد نے یہ جنگ دیکھی.