محکمہ صحت خیبر پختون خواہ میں اصلاحاتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے پر حکومت نے 16 ڈاکٹر ملازمتوں سے فارغ کر دیے ۔
صوبائی حکومت نے اصلاحات کی مخالفت کرنے والوں کو ملازمتوں سے فارغ کرنے کا عنیہ دے دیا ہے۔
ڈاکٹر لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کے خلاف احتجاجی تحریک چلا رہے تھے ۔
لازمی سروس ایکٹ کے تحت اسپتالوں کواپنے فیصلوں میں خود مختار بورڈ آف گورنرز چلائیں گے ۔
اسپتالوں میں بیرونی مریضوں کا شعبہ صبح آٹھ بجے سے سہہ پہر 4 بجے تک ہوگا جبکہ پرائیویٹ پریکٹس کا نظام بھی سرکاری اسپتالوں میں ہی قائم کیا جائے گا ۔
لازمی سروس ایکٹ میں ڈاکٹر ہڑتال نہیں کر سکیں گے صرف سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کر سکیں گے ۔