تربت: کیچ کلچرل فیسٹیول اختتام پذیر، ہزاروں افراد کی شرکت، علمی و ادبی سیشنز سمیت موسیقی، مشاعرہ اور مختلف اسٹالز لگائے گئے۔
ضلعی ہیڈکوارٹر تربت میں تین روزہ کیچ کلچرل فیسٹیول جمعہ کی رات شاندار انداز میں اختتام پذیر ہوگیا۔ ضلعی انتظامیہ کی زیرِ اہتمام اس تاریخی فیسٹیول کےمیں 70 ہزار سے زائد افراد بشمول مرد و خواتین، طلبہ و طالبات اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی جبکہ فیسٹیول میں 60 لاکھ روپے سے زیادہ کی کتب فروخت ہویئں.
اختتامی تقریب میں نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، پروفیسر عبدالرزاق صابر، پروفیسر گل حسن، پروفیسر عبدالصبور بلوچ، سینیٹر جان محمد بلیدی، لالہ رشید دشتی، میر حمل بلوچ، اشرف حسین، اے ڈی سی کیچ تابش علی، اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ، ایس ایس پی زوہیب محسن، پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد، واجہ بجار بلوچ اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔

ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ فیسٹیول ہر لحاظ سے تاریخی اور کامیاب رہا۔ ان کے مطابق اس کامیابی کا سہرا عوام کی بھرپور شرکت کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں پھیلی فرسٹریشن کو کم کرنے اور لوگوں کو خوشیاں دینے کے لیے انتظامیہ نے ایک فعال ٹیم تشکیل دی جس نے دن رات محنت کر کے اداروں، کالجز اور اسکولوں کے طلبہ کو شرکت کی دعوت دی۔
سینیٹر جان محمد بلیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ نے نہ صرف انتظامی ذمہ داری نبھائی بلکہ صوبے کی ثقافت اور روایات کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر صبور احمد کے مطابق یہ ایونٹ لوگوں کے لیے امید اور امنگ کا باعث بنا، جبکہ گوادر سے آئے مہمان اشرف حسین نے کہا کہ کیچ کے عوام نے اپنی ثقافت اور روایت کو زندہ رکھنے میں شاندار کردار ادا کیا ہے۔
تربت پریس کلب کے صدر حافظ صلاح الدین سلفی نے کہا کہ فیسٹیول نے تربت کے عوام کو نیا جوش و جذبہ دیا اور ثقافتی و ادبی روایت کو مزید مضبوط کیا۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور کیچ کے عوام کی ثقافتی خدمات کو سراہا۔
تقریب کے آخر میں مشاعرہ اور محفل موسیقی کا انعقاد کیا گیا جس میں نامور شعراء نے کلام سنایا اور فنکاروں نے اپنے فن کا شاندار مظاہرہ کیا۔ تین روزہ فیسٹیول میں علمی، ادبی، ثقافتی اور تفریحی سرگرمیوں کو عوام نے تاریخی قرار دیا۔