دیامر استور ڈویژن کے کالجز کے درمیان جشنِ آزادیٔ گلگت بلتستان کے سلسلے میں تقریر، حسنِ قراءت اور کوئز کے مقابلے منعقد

چلاس : یکم نومبر جشنِ آزادیٔ گلگت بلتستان کے سلسلے میں حکومتِ گلگت بلتستان، چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور جی بی ایڈمنسٹریشن کی خصوصی ہدایات و تعاون سے ڈپارٹمنٹ آف ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن گلگت بلتستان کے زیرِ انتظام گلگت بلتستان کے کالجز میں ہم نصابی سرگرمیوں کا سلسلہ بھرپور انداز میں جاری ہے۔

اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی کے طور پر گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج چلاس کی میزبانی میں دیامر استور ڈویژن کے کالجز کے مابین تقریر، حسنِ قراءت، کوئز اور کرکٹ کے مقابلے 28 اکتوبر 2025 کو منعقد ہوئے۔ ڈگری کالج چلاس میں رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی، تقریب کا آغاز محمد بلال کی خوبصورت تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا، جس کے بعد طالب علم عبیداللہ نے نعتِ رسولِ مقبول ﷺ پیش کی۔ پروگرام کے مہمانِ خصوصی پبلک اسکول اینڈ کالج چلاس کے پرنسپل کرنل جاوید ملک تھے جبکہ ڈائریکٹر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کیمپس دیامر، ڈاکٹر سعدیہ بتول نے بطور میرِ محفل شرکت کی۔

مقابلہ حسنِ قراءت کے ججز کے فرائض قاری فیض الحق، قاری عتیق اللہ اور قاری سلیمان نے انجام دیے۔
مقابلۂ کوئز کے ججز میں پیار علی (منیجر AKRSP دیامر)، حلیم فیاضی (شاعر و ادیب) اور ڈاکٹر امداداللہ (KIU دیامر کیمپس) شامل تھے۔

جبکہ مقابلۂ تقریر کے ججز کے فرائض ڈاکٹر امداداللہ، حلیم فیاضی اور مولانا نصراللہ ہمدرد نے انجام دیے۔

مقابلوں کے چیف ججز صاحبان کے اعلان کے مطابق مقابلہ حسنِ قراءت میں انٹر کالج استور کے طالب علم اسداللہ نے پہلی پوزیشن، انٹر کالج تانگیر کے محمد نذیر نے دوسری، اور ڈگری کالج چلاس کے حافظ تاثیراللہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

مقابلۂ تقریر میں ڈگری کالج چلاس کے سیف اللہ نے پہلی، انٹر کالج تانگیر کے علاوالدین نے دوسری، اور انٹر کالج استور کے محمد ذیشان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

مقابلۂ کوئز میں ڈگری کالج چلاس کا گروپ، طالب علم عاطف آمین اور معین الدین نے پہلی پوزیشن، جبکہ انٹر کالج استور کا گروپ، محمد حسن اور سجاد حسین نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔

کرکٹ ٹورنامنٹ میں ڈگری کالج چلاس نے پہلی پوزیشن اپنے نام کی۔ مقابلۂ کوئز کا موضوع تھا "جشنِ آزادیٔ گلگت بلتستان/ بنیانِ مرصوص / معرکۂ حق” جبکہ مقابلۂ تقریر کا عنوان تھا "یک جان پاکستان اور سی پیک” تھا۔

تقریب میں وائس پرنسپل پروفیسر ارشاد احمد شاہ نے تمام معزز مہمانوں کو ڈگری کالج چلاس کی جانب سے خوش آمدید کہا۔ ڈگری کالج چلاس کے طالب علم محمد قاسم نے شینا زبان میں جشنِ آزادی کے حوالے سے اپنا خوبصورت کلام پیش کیا، اسٹیج سیکریٹری کے فرائض امیر جان حقانی نے انجام دیے۔

تقریب کے اختتام پر مہمانِ خصوصی، میرِ محفل، پرنسپلز، ججز اور اساتذہ کرام نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں انعامات اور سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے۔

کالج انتظامیہ کی جانب سے پرنسپل پروفیسر عبداللہ خان اور وائس پرنسپل پروفیسر ارشاد احمد شاہ نے مہمانانِ گرامی کو روایتی شال پیش کی۔

مہمانِ خصوصی کرنل جاوید ملک نے اپنے خطاب میں کہا

دیامر کی مٹی بڑی زرخیز ہے، بس تھوڑی سی محنت کی ضرورت ہے۔ آج کے طلبہ کی تقاریر، قراءت اور کوئز کے معیار کو دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی۔ ہماری کمزوری یہ ہے کہ ہم نے دیامر کے طلبہ کو وہ علمی و فکری ماحول فراہم نہیں کیا جس کے وہ مستحق ہیں، ورنہ ان میں پوٹینشل کی کوئی کمی نہیں۔

انہوں نے مزید کہا:
کوئز مقابلے کا عنوان "بنیانِ مرصوص، معرکۂ حق” رکھ کر آپ اور کالجز نے ملک و ملت اور پاک فوج سے یکجہتی کا شاندار فکری اظہار کیا، جو قابلِ تحسین ہے۔ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور کالجز کی انتظامیہ اس کے مستحقِ مبارکباد ہیں۔ سوشل میڈیا پر منفی سرگرمیوں کے بجائے مثبت علمی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینا ہی قوموں کو عروج دیتا ہے۔ میرے دیامر کے نوجوانو! تم دیامر، گلگت بلتستان اور پاکستان کا روشن مستقبل ہو۔

میرِ محفل ڈاکٹر سعدیہ بتول نے اپنے خطاب میں کہا
اس نوعیت کے مقابلے نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہیں بلکہ دیگر طلبہ کے لیے بھی حوصلہ افزائی اور تحریک کا باعث بنتے ہیں۔ مقابلہ حسنِ قراءت، تقریر اور کوئز میں طلبہ کی تیاری قابلِ داد تھی۔ آج کا دور سکلز ڈیویلمنٹ کا ہے، نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ان صلاحیتوں کو مزید نکھاریں اور آگے بڑھیں۔

آخر میں پرنسپل پروفیسر عبداللہ خان نے کامیاب طلبہ، مہمانانِ گرامی، ججز، اساتذہ اور میڈیا نمائندگان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے تقریب کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے