گلگت ؛ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان کے زیرِ اہتمام جشنِ آزادی گلگت بلتستان کی تقریبات کے سلسلے میں گورنمنٹ فاطمہ جناح گرلز کالج گلگت میں ایک شاندار صوبائی سطح کی تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب میں بطور مہمان خصوصی چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا، بطور میر محفل ایڈیشنل چیف سیکرٹری کیپٹن (ر) مشتاق احمد، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن فرید احمد، ڈائریکٹر ایجوکیشن پروفیسر محمد عالم، کمشنر گلگت ڈویژن سید توقیر کاظمی، ڈپٹی کمشنر گلگت عارف احمد سمیت مختلف کالجز کی پرنسپلز، اساتذہ اور طالبات نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کے بعد طالبات کے درمیان حسنِ قراءت، تقاریر اور کوئز کے مقابلے ہوئے۔ طالبات نے اپنی شاندار کارکردگی سے حاضرین کو بے حد متاثر کیا۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "آزادی دراصل ایک جذباتی اور نفسیاتی کیفیت کا نام ہے جسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ آج کی تقریب انتہائی شاندار تھی، تقاریر، تلاوت اور کوئز مقابلوں میں طالبات کی شاندار کارکردگی نے ثابت کر دیا کہ ہماری خواتین ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں مذہب، طاقت، روایت اور علاقائیت کے نام پر خواتین کی آزادی سلب کی جاتی رہی ہے۔ مگر آج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ گلگت بلتستان کی بچیاں تخلیقی اور فکری سطح پر بھرپور پرفارم کر رہی ہیں۔ انہیں غیر ضروری پابندیوں سے روکنا ان کی صلاحیتوں کو محدود کر دیتا ہے۔”
چیف سیکریٹری نے طالبات کو شاندار پرفارمنس پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے اب تک محرومیوں کو بڑھانے کی کوشش کی ہے، مگر اب وقت آ گیا ہے کہ ہم منفی رویوں سے نکل کر معاشرے کو اتنا خوبصورت بنائیں کہ سب کو آزادی اور عزت محسوس ہو، اور ہماری آزادی کسی اور کی آزادی پر اثرانداز نہ ہو۔”
ایڈیشنل چیف سیکریٹری کرنل (ر) مشتاق احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آج کی تقریب میں طالبات کی کارکردگی دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ زمانہ واقعی بدل گیا ہے۔ ماضی میں گلگت بلتستان میں لڑکیوں کے لیے وہ تعلیمی سہولیات نہیں تھیں جو آج دستیاب ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "میں والدین سے گزارش کروں گا کہ بچوں سے پہلے بچیوں کی تعلیم و تربیت پر فوکس کریں، کیونکہ ایک پڑھی لکھی بچی ہی ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔”
انہوں نے جشنِ آزادی کے تناظر میں کہا کہ "ہم وہ قوم ہیں جس نے خود اپنی آزادی حاصل کی اور اپنی مرضی سے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، یہی ہماری شناخت اور امتیاز ہے۔”
سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن فرید احمد نے بتایا کہ "چیف سیکریٹری کی خصوصی رہنمائی اور حوصلہ افزائی پر پہلی مرتبہ گلگت بلتستان کی سطح پر اس نوعیت کے مقابلے منعقد کیے گئے۔ ہم نے سال بھر کی ہم نصابی سرگرمیوں کا کلینڈر بھی ترتیب دیا ہے، جس کے تحت تمام کالجز، اضلاع اور ڈویژنز میں شاندار تقاریب منعقد ہوئیں۔”
مقابلہ حسنِ قراءت
پہلی پوزیشن معصومہ (فاطمہ جناح کالج، گلگت ڈویژن)، دوسری پوزیشن مہرین ( گرلز استور کالج،دیامر استور ڈویژن) اور تیسری پوزیشن زاہدہ بتول گورنمنٹ گرلز کالج گمبہ سکردو (بلتستان ڈویژن)، مقابلہ تقاریر میں پہلی پوزیشن ہرا نواب (فاطمہ جناح کالج، گلگت ڈویژن)، دوسری پوزیشن عصمت زہرا (گورنمنٹ گرلز کالج اسکردو، بلتستان ڈویژن)، تیسری پوزیشن کرن یحییٰ (گورنمنٹ گرلز کالج چلاس، دیامر ڈویژن) نے، مقابلہ کوئز میں پہلی پوزیشن طالبات آذینہ اور عظمیٰ (گورنمنٹ گرلز کالج چلاس، دیامر ڈویژن)، دوسری پوزیشن گورنمنٹ گرلز کالج اسکردو (بلتستان ڈویژن) اور تیسری پوزیشن گورنمنٹ گرلز کالج کاہگوچ (گلگت ڈویژن) نے حاصل کیے۔
تقریب کے آخر میں چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن اور ڈائریکٹر ایجوکیشن نے نمایاں کارکردگی دکھانے والی طالبات میں انعامات تقسیم کیے۔
سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن فرید احمد نے چیف سیکریٹری ابرار احمد مرزا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری مشتاق احمد، کمشنر گلگت ڈویژن سید توقیر کاظمی، اور ڈپٹی کمشنر گلگت عارف احمد کو محکمہ ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کی جانب سے سووینیرز پیش کیے۔
پرنسپل فاطمہ جناح کالج پروفیسر مہرانگیز نے پرنسپل عظمیٰ سلیم اور پرنسپل ساجدہ بانو کو سووینیرز دیے، جبکہ ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن کالجز پروفیسر محمد عالم نے پرنسپل نیلوفر اور پرنسپل ثریہ اختر کو سووینیرز سے نوازا۔
مقابلہ حسنِ قراءت کے ججز کے طور پر ڈاکٹر فضہ انصار، مس تاج محل، مس عقلیمہ، مقابلہ تقاریر کے ججز کے طور پر پروفیسر اعجاز احمد، ظہیر احمد اور میڈم روزینہ افضل اور کوئز کے ججز میں پروفیسر میر اعظم اور عبدالسلام ناز نے فرائض انجام دیے۔ اور تقریب میں اسٹیج سکریٹریز کے فرائض احمدسلیم سلیمی، مریم محمود اور مریم عرفان نے انجام دیے۔