سوچنا منع نہیں

ممتاز قادری کا جنازہ ہو چکا ہے لاکھوں عقیدت مند ممتاز قادری کی شہادت پہ آنسو بہاچکے عشق رسول کا جذبہ لیکر جنازے میں شریک ہونے والے دیوانے اپنے گھروں کو روانہ ہو چکے ہیں .. اب میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ ٹھنڈےہوجائیں جذبات کے گلے میں پھانسی کا پھندا ڈال دیں .. آنکھیں بند کر کے ذرا ماضی کی طرف لوٹ جائیں .. ماضی بعید نہیں بلکہ ماضی قریب کی طرف .. یہی کوئی چار سال پیچھے …
یاد کریں جب ممتاز قادری نے دوہزار گیارہ کی ایک شام سلمان تاثیر کو گولیاں مار کے سفرِ آخرت پہ روانہ کر دیا تھا.. قوم کی اکثریت نے اس قتل کا خیر مقدم کیا ممتاز قادری کو ہیرو بنایا کالم نگاروں نے آرٹیکل لکھے ممتاز قادری کو غازی کو لقب عطا ہوا وکلاء نے ممتاز قادری کو چوما پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں غرض ہر طبقہ ممتاز قادری کی پُشت پہ تھا حتٰی کہ سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ اگر کوئی میرے سامنے گستاخی رسول کرے گا تو اپنے ہاتھوں سے اسے گولی مار دوں گا وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر نے تقریر کرتے ہوئے ممتاز قادری کو عاشق رسول اور سلمان تاثیر کو گستاخ رسول کہا..ایک طرف یہ مناظر ہیں اور دوسری طرف بھی دیکھ لیجئیے ۔

سلمان تاثیر قتل ہوئے جنازے میں چند لوگ شریک ہوئے سلمان تاثیر کا جنازہ پڑھانے کے لیے کوئی سرکاری مولوی بھی تیار نہ تھا پیپلزپارٹی کے ماتحت چلنے والا پی ٹی وی بھی سلمان تاثیر کو جاں بحق کہہ رہا تھا سلمان تاثیر کی آواز انکے ساتھ ہی دفن ہوگئی لوگ مطمئن ہوگئے کہ ممتاز غازی ہوگیا اور سلمان جہنمی..معاملہ اب ختم لیکن معاملہ ختم نہیں ہوا ۔

آگے قانون کھڑا ہوگیا ممتاز قادری نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا قانونی معاملہ چلتا رہا ایک دن آیا کہ ممتاز قادری کو سزائے موت سنا دی گئی سپریم کورٹ اور ایوان صدر سے بھی فیصلہ ممتاز قادری کے خلاف آیا انتیس فروری کی صبح اس فیصلے پر عمل ہوا اور لاکھوں لوگوں کے ہیرو کو پھانسی کے پھندے پہ لٹکا دیا گیا ۔

اب یہاں رکیں اور ایمانداری سے بتائیں کہ لاکھوں لوگ جیتے یا قانون جیتا ؟؟ جس کے جنازے میں کوئی بھی نہیں تھا اسکے مرنے کے بعد عدالت کہتی ہے کہ قتل غلط تھا پولیس لکھتی ہے ممتاز قادری غلط تھا صدر لکھتا ہے کہ ممتاز قادری غلط تھا .. اس تمام عرصے میں یہ لاکھوں لوگ کہاں تھے ؟ آج ممتاز قادری کا نام بیچنے والے لاکھوں لوگوں کو لیکر میدان میں کیوں نہیں نکلے ؟ آپ کہیں گے کہ معاملہ عدالت میں تھا .. جناب تو پھرسلمان تاثیر کے بیان کے بعد آپ عدالت کیوں نہیں گئے ؟ آپ نے جب ممتازقادری کو ہیرو بناہی لیا تھا تو اس ہیرو کو بچانے کے لیے کیا کیا ؟؟؟ سوال تو مناسب ہے نا ؟؟

چلو اس سوال کا جواب بعد میں دینا پہلے ایک حقیقت اور دیکھ لیں .. ممتاز قادری کا جنازہ تاریخ کے بڑے جنازوں میں سے ایک بڑا جنازہ تھا آپکے میڈیا نے آپکے ساتھ کیا کیا ؟؟آپ کہیں گے کہ دجالی میڈیا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ آپ مسلمان میڈیا کب لا رہے ہیں ؟؟آپ مانیں کہ میڈیا آپکا نہیں ہے آپ مانیں کہ آپ انتہائی کمزور ہیں اور یہ کمزوریاں آپکی اپنی پیدا کردہ ہیں ۔

ایک حقیت آپ اور بھی مانیں کہ ہم سب نعرے باز ہیں عملی کام ہم نہیں کرسکتے ۔

سلمان تاثیر کے بیان کے بعد تمام مذہبی جماعتیں میدان میں کود پڑی تھیں جگہ جگہ احتجاج اور جلسے شروع ہوگئے تھے اگر ممتاز قادری سلمان تاثیر کو نہ مارتا تو ایک جنگ چھڑ جاتی کئی نوجوان مارے جاتے ممتاز قادری نے سلمان تاثیر کو مار کے بات ہی ختم کر دی ۔۔۔۔۔ اب مذہبی لوگوں کو چاہیے تھا کہ وہ صلح کا راستہ نکالتے ۔۔۔۔۔ ریمنڈ کو اُس کے بڑوں نے اسلامی قانون کا سہارا لیکر چُھڑوا لیا جبکہ ممتاز کے بڑوں نے قرآن وحدیث پہ دسترس ہونے کے باوجود کچھ نہ کیا ۔۔۔۔۔ جو لوگ ممتاز قادری کی رحم والی اپیل خارج کر رہے ہیں انکو کہنا کہ ریمنڈرہا ہوسکتا ہے تو ممتاز قادری کیوں نہیں عجیب سی بات لگتی ہے ۔۔۔۔۔۔ صلح کا راستہ ہموار کرنا اُن لوگوں کا کام تھا جو پیشوا تھے ۔

ایک حقیقت اور بھی مان لیں کہ اس وقت سرکاری اداروں عدالتوں اور حکومت ایوانوں میں آپکی نمائندگی نہیں ہے اسکی وجہ یہ ہے کہ داعی مناظر بن گئے ۔۔۔۔ کتنے پولیس والے ایسے ہیں جنہوں نے ممتاز قادری سے یکجہتی کی ہے ؟؟ کوئی تو بتائیں … نہیں ہے اس لیے کہ آپ کا اثرورسوخ نہیں ہے ۔

بات لمبی ہو رہی ہے آخری بات جو انتہائی سچی اور تلخ ہے اسے بھی پڑھتے جائیں کہ اب وہ دور جا رہا ہے جب خلیل خان فاختہ اُڑایا کرتا تھا اب ریاست کو مذہبی لڑائی کی ضرورت نہیں ہے ریاست آپکو ایک دیکھنا چاہتی ہے ریاست پُرانی لڑائیاں فتوے قتل و غارت گری سے جان چُھڑا رہی ہے اب سمجھ جائیں ۔۔۔۔۔ اب مجبوراً ہی سہی بزدل بن جائیں اور قانونی راہ اختیار کر لیں ہجوم طاقت ور نہیں ہوتا قانون طاقت ور ہوتا ہے پرائیویٹ گروہ کمزور ہوتے ہیں ریاست طاقت ور ہوتی ہے انقلاب اور جذبات وقتی ابال ہوتا ہے جبکہ رفتہ رفتہ ہونے والی ترقی پائیدار ہوتی ہے یہی سچ ہے اور ہمیں سچ کا سامنا کرنا چاہیے یہ کوئی دلیل نہیں ہے کہ ہمارے جنازے بڑے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ بیشک آپکے جنازے بڑے لوگ آپکے ساتھ لیکن طاقت ور وہ بھی ہیں جنکے جنازے میں کوئی نہ تھا.. انکا مقابلہ بھی کریں صرف جذباتی باتیں کر کے جان چُھڑانے کا فائدہ نہیں ہے سوچئیے سوچنا منع نہیں ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے