جے ایس (جہانگیر صدیقی) کی کرپشن ، میڈیا ٹائیکون اور چیئرمین نیب کا کردار

قومی احتساب بیورو کی طرف سے اس وقت جو میگا کرپشن سکینڈلوں کی تحقیقات کی جارہی ہیں ان میں دو اہم اور بڑے کیسوں پر نیب حکام کو شدید دبائو کا سامنا ہے ، نیب کی ویب سائیٹ پر دیئے گئے 179 میگا کرپشن سکینڈلوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ایل ) کا کیس ہے جس میں نیب جے ایس آئی ایل (جہانگیر صدیقی انوسٹمنٹ لمیٹڈ) کے خلاف دو ارب روپے کی غیر قانونی سرمایہ کاری کی تحقیقات کر رہا ہے ، نیب دستاویزات کے مطابق اربوں روپے کے کرپشن سکینڈل کے حوالے سے سیکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے بائیس نومبر دو ہزار تیرہ کو نیب کو کرپشن ریفرنس بھیجا ، جس پر نیب نے سترہ جون دو ہزار چودہ کو ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں انکوائری کی منظوری دی ، شواہد اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد نیب نے انکوائری کو انیس اکتوبر دو ہزار پندرہ کو انوسٹی گیشن میں تبدیل کر دیا اور تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا ، نیب کے دستاویزات میں ملزمان کی فہرست میں این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی اور جے ایس آئی ایل کے چیف ایگزیکٹو اور سربراہ جہانگیر صدیقی اور دیگر کوملزمان نامزد کیا گیا ہے ، دوسرا کیس براہ راست ایزگارڈ لمیٹڈ کا ہے جس میں مہوش جہانگیر اور جہانگیر صدیقی کو ملزمان نامزد کیا گیا ہے اس کیس میں سٹاک ایکسچینج میں دو ارب روپے سے زائد کی غیر قانونی ٹریڈنگ اور کرپشن کی گئی اس کی نیب کو شکایت بارہ اپریل دو ہزار چودہ کو دی گئی ، جس پر نیب چھ مئی دو ہزار پندرہ کو انکوائری کی منظوری دی ، اس کیس میں بھی نیب نے اکتیس مارچ دو ہزار سولہ تک رپورٹ مکمل کرنی ہے کہ ان کیسوں میں کتنی کرپشن ہوئی اور اس کرپشن پر کن افراد کو حراست میں لیا گیا اور کیا پیش رفت ہوئی ہے ،

JS 2

اس حوالے سے نیب کے اعلی حکام نے بتایا ہے کہ نیب چیئرمین پر سخت دبائو ہے کہ وہ ان دونوں کیسوں میں جہانگیر صدیقی کو بری کر دیںا ور کیس کو ریفرنس میں نہ جانے دیں دوسری طرف یہ بھی دبائو ڈالا جا رہا ہے کہ کیس میں جہانگیر صدیقی اور دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری نہ کیے جائیں اور نہ ہی حراست میں لیا جائے ، اس حوالے سے نیب کے ترجمان عاصم علی نوازش اور نیب کے چیئرمین کے درمیان بھی مکمل رابطہ رہا ہے اور پاکستان براڈ کاسٹینگ ایسوسی ایشن (پی بی اے) کی طرف سے بھی سخت مداخلت کی جا رہی ہے ، ایک طرف تو چیئرمین نیب ادارے پر دبائو نہ ہونے اور تمام کیسوں پر میرٹ پر تحقیقات کا اعلان کرتے ہیں تو دوسری طرف خود چیئرمین اور ان کے قریبی لوگ جے ایس گروپ کے خلاف کیسوں کو ختم کرنے کے لیے ایک بڑے میڈیا گروپ کے مالکان کی طرف سے سخت دبائو میں ہیں ، اس حوالے سے نیب حکام کے مطابق چیئرمین نیب اور میڈیا گروپ کے درمیان ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں جن میں اس حوالے سے تفصیلی مشاورت بھی کی گئی ہے ، نیب ہیڈکوارٹر کے میڈیا گرو عاصم علی نوازش اس وقت جے ایس گروپ کے خلاف خبریں رکوانے کا کردار بھی ادا کر رہے ہیں اور مختلف میڈیا کے نمائندوں کو جے ایس گروپ کے خلاف خبریں نہ کرنے کے لیے سفارشیں بھی کر رہے ہیں ۔

JS 3
اس وقت ہمارے ملک میں کرپشن کو روکنے والے واحد بڑے ادارے کے چیئرمین اور تمام اعلی حکام خود ہی کرپشن کرنے والوں کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے