جواب نفی میں ہے

میں خود آج بہت کنفیوژن میں ہوں، قوم نہیں۔۔۔ قوم تو ایک پوائنٹ پر اکٹھی ہے ٹھیک جس طرح 1977 میں ہوئی تھی۔۔ اسے لوگ اسلامی انقلاب سمجھتے تھے جنہوں نے اس کی خاطر قربانی دی، تحریک تو کامیاب ہوئی مگر اس کے نتیجہ میں نظام مصطفی رائج نہ ہوسکا۔۔۔ ہاں ایک جرنیل ضرور مسند پر براجمان ہوا، جس کو لوگوں نے مرد مومن بھی بنا دیا، مرد حق بھی بتایا ۔
مرد مومن اس لیے جناب کہ انہوں نے افغان جنگ میں حصہ لیا اور مخالفین کو منہ کی کھانا پڑی۔
فائدہ کس کو ہوا؟ کیا پاکستان دنیا کی سپر پاور بن گیا؟
جواب نفی میں ہے

تو جناب ہم نے کس کی جنگ لڑی؟ امریکہ اور برطانیہ کے مفاد کی؟
جواب نفی میں ہے کیونکہ ہم نے تو برادر اسلامی ملک کو بچانا تھا، اس کے لاکھوں مہاجرین کو ہم نے سینے سے لگایا۔ اپنے بھائیوں کی طرح انہیں پالا، پاکستان بھی ان کے لیے امریکہ بن گیا۔۔۔
بہت اچھی بات ہے پھر تو یہ سارے افغانی بھائی ہمارے مخلص ہوں گے، پاکستان سے پیار کرتے ہوں گے؟
جواب نفی میں ہے کیونکہ افغانوں کی اکثریت پاکستان اور پاکستانیوں سے نفرت کرتی ہے۔۔ وجہ کیا ہے ہم خود سمجھ نہیں پائے۔۔۔
تو پھر ہم کیا سمجھیں کہ جنرل ضیاء الحق ناکام ہوا۔۔۔ جواب پھر نفی میں ہے کیونکہ وہ دین اسلام کے بہت بڑے داعی تھے، انہوں نے دین اسلام کے لیے بے حد کام کیے، ان کے دور میں پی ٹی وی کی نیوز کاسٹرز نے دوپٹے اوڑھے، شراب پر پابندی لگی، لاہور کی ہیرا منڈی بند کردی گئی، دین کا پیغام عام ہوا۔

چلو شکر ہے پھر تو پاکستان اسلام کا قلعہ بن چکا ہو گا، یہاں سے تمام برے کام جڑ سے ختم ہو گئے ہوں گے، شراب کوئی نہیں پیتا ہو گا ، جسم فروشی بھی ختم ہو چکی ہو گی؟
جواب پھر نفی میں ہے جناب۔۔۔ نہ یہاں شراب پینے والے ختم ہوئے نہ جسم فروشی ختم ہوئی ، ہاں یہ ضرور ہے کہ جسم فروش خواتین جو پہلے صرف لاہور کے ایک مخصوص علاقہ میں اپنا کام کیا کرتی تھیں آج وہ شہر کے مختلف حصوں میں اپنی اپنی کوٹھیوں میں جسم کی دکانیں سجائے بیٹھی ہیں بلکہ ان سے متاثر ہوکر یہ بزنس اور بھی بہت سے شہروں کے پوش علاقوں میں جاری ہے۔۔۔

پھر کیا سمجھا جائے کیا جنرل ضیاء الحق کی افغان جنگ سے بھی پاکستان کو نقصان ہوا، اس کے اسلام کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات نے بھی نقصان پہنچایا کیونکہ اسی کے دور میں شیعہ سنی فسادات شروع ہوئے، تو اس طرح وہ ایک ناکام شخص تھے۔۔
جواب نفی میں ہے ، انہوں نے اسلام اور ملک دشمن ایک بہت ہی آزاد خیال شخص ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کے پھندے پر چڑھا دیا تھا۔۔۔اس بھٹو نامی شخص نے دین کو بہت نقصان پہنچایا۔۔ اسی لیے اس کو مارنے پر تمام مذہبی جماعتیں بہت خوش ہوئی تھیں۔
اچھا اس کا مطلب ہے قادیانیوں کو غیر مسلم جنرل ضیاء الحق نے قرار دیا ، جمعہ کو چھٹی بھی ضیاء الحق مرحوم نے ہی کرائی ہوگی؟

جواب پھر نفی میں ہے ۔۔۔ بھٹو ہی وہ شخص تھا جس نے جمعہ کو سرکاری تعطیل منظور کرائی اور قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کا قانون بھی ان ہی کے دور میں منظور ہوا۔۔
یار بھائی میں واقعی بہت کنفیوز ہوگیا ہوں۔۔۔ تم جس کی تعریف کر رہے ہو، اس کے خلاف بے شمار الزامات ہیں جبکہ تم جسے اسلام دشمن قرار دیتے ہو وہ ملک کا بہی خواہ نکلتا ہے۔۔جس نے ایٹم بم بنانے کا کام شروع کروایا، جس نے قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دیا، جس نے پاکستان کو آئین دیا۔میں کنفیوژن میں ہوں۔۔

تم کنفیوز ہوں گے مگر میں پکا مسلمان ہوں ۔۔ بھٹو کے خلاف ہم نے اتحاد بنایا اور کامیاب ہوئے۔۔۔ اب ہم اس ملک اور اسلام دشمن نواز شریف کے خلاف بھی اتحاد بنائیں گے اور انشاء اللہ یہ تحریک بھی اسی طرح کامیاب ہوگی جس طرح تحریک نفاذ نظام مصطفی کامیاب ہوئی تھی۔۔بس اب تم اس نواز شریف کو بچا نہیں سکتے۔۔۔ تم نے ضیا ء الحق کا جنازہ دیکھا تھا کتنا بڑا تھا، بھٹو کے جنازہ میں چند افراد تھے۔۔۔ جنازہ ہی فیصلہ کرے گا کہ کون حق پر تھا نواز شریف۔۔۔ یا پھر ہم۔۔۔
میں اب بھی کنفیوز ہوں بھائی۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے