پیرس حملوں کے مشتبہ حملہ آور صالح عبدالسلام گرفتار

بیلجیئم میں حکام کا کہنا ہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے حملوں میں ملوث مشتبہ حملہ آور صالح عبدالسلام کو برسلز میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

صالح عبدالسلام گذشتہ سال پیرس میں حملوں کے بعد مفرور تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ برسلز میں مولن بیک کے علاقے میں ایک گھر میں چھاپے کے دوران گرفتار کیا اور ان کے ایک ٹانگ پر زخم تھا۔

بیلجیئم کے سیکریٹری سٹیٹ برائے پناہ اور مائیگریشن فرینکن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے انھیں پکڑ لیا ہے۔‘

خیال رہے کہ صالح عبدالسلام کا شمار یورپ کے مطلوب ترین افراد میں ہوتا ہے اور وہ پیرس حملوں سے منسلک اہم ترین مشتبہ شخص تھے، جس میں 130 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

اس کارروائی کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد بیلجیئم کے وزیراعظم چارلس مچل یورپی یونین اور ترکی کے درمیان ہونے والے اجلاس کو چھوڑ کر چلے گئے۔

یہ چھاپہ مار کارروائی بظاہر کئی گھنٹوں تک جاری رہی اور جائے وقوعہ پر دو دھماکوں کی آواز بھی سنی گئی ہے۔

اس سے قبل منگل کو برسلز کے ایک فلیٹ پر چھاپے کے دوران صالح عبدالسلام کی انگلیوں کے نشانات ملے تھے۔

تاہم پراسیکیوٹرز نے جمعے کو بی بی سی کو بتایا تھا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ صالح عبدالسلام اس جگہ پر کس وقت موجود تھے کیونکہ ان نشانات سے یہ معلوم نہیں کیا جاسکتا۔

پیرس حملوں سے منسلک ایک اور الجزائری شہری محمد بیلکائد منگل کو فورسٹ کے نواحی علاقے میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔

حکام کا اس وقت کہنا تھا کہ ان کے خیال میں دو دیگر مشتبہ افراد فرار ہوگئے تھے۔

26 سالہ فرانسیسی شہری صالح عبدالسلام برسلز میں پیدا ہوئے تھے اور 13 نومبر کو ہونے والے حملوں سے قبل مولن بیک کے علاقے میں قیام پذیر رہے تھے۔

ان کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وہ پیرس میں حملوں کے فوراً بعد بیلجیئم واپس آگئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے