کیا یہ چیف جسٹس کو بدنام کرنے کی سازش تھی؟؟

روزنامہ جنگ میں بیس مارچ دو ہزار سولہ کو شائع ہونے والی خبر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی میں ایک تقریب میں جہانگیر صدیقی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کا استقبال کیا ، جنگ اخبار نے اس خبر کو صفحہ تین پر تین کالم شائع کیا ،

جنگ اخبار میں چھپنے والی خبر کا عکس

چیف جسٹس کا کسی تقریب میں جانا غلط نہیں ہے لیکن جہانگیر صدیقی نامی بزنس مین کے خلاف نیب میں اربوں روپے کی کرپشن اور بدعنوانی کی تحقیقات ہو رہی ہیں اور ان تحقیقات کے حوالے سے نیب نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جو میگا کرپشن کی فہرست جمع کرائی اس میں جہانگیر صدیقی کے خلاف دو کرپشن کے مختلف کیسوں کی تحقیقات کی تفصیلات دی گئی ہیں ان کیسوں میں جے ایس گروپ کی دو ارب روپے کی این آئی ایل سی کے مشہور سکینڈل بھی ہے جس میں دو ارب کی غیر قانونی سرمایہ کاری کی گئی تھی دوسرا کیس سٹاک ایکس چینج کی تاریخ کا سب سے بدنام اور بڑا کرپشن کیس ایزگارڈ نائن کیس ہے ،

جہانگیر صدیقی
جہانگیر صدیقی

چیف جسٹس آف پاکستان کو کیا کسی ایسی تقریب میں جانا چاہیے جس میں ان کا ستقبال کرنے والا شخص ایک کرپٹ اور بدنام ہو جس پر کرپشن اور بدعنوانی کے کیسز چل رہے ہوں۔

کیا تقریب کا انعقاد کرنے والوں نے چیف جسٹس کو آگاہ کیا کہ جے ایس بنک کا مالک استقبال کرے گا یا چیف جسٹس یہ سب معلومات ہونے کے باوجود گئے ،

نیب کی لسٹ میں جہانگیر صدیقی کا نام
نیب کی لسٹ میں جہانگیر صدیقی کا نام

یہاں یہ بھی سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایک سازشی میڈیا گروپ جو پاک فوج آئی ایس آئی اور ملک کو بدنام کرنے کی سازشوں میں ملوث رہا ہے وہ ہی گروپ چیف جسٹس کے خلاف کوئی سازش کر رہا ہو اور جان بوجھ کر یہ خبر لگائی گئی ہو کہ جہانگیر صدیقی نے چیف جسٹس کا استقبال کیا اور ملاقات کی ،

یہ وہی اخبار ہے جس نے پشاور ائیر فورس سینٹر پر حملے کے بعد شہ سرخی لگائی تھی کہ دہشتگردوں کا ائیر بیس میں گھس کر حملہ ، اور یہ گھس کر حملہ کرنا بھارت کی پاکستان مخالف ایک فلم کا مشہور ڈائیلاگ ہے ، کیا چیف جسٹس صاحب اس حساس اور انتہائی اہم معاملے کا نوٹس لیں گے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے